نئی دہلی:جنوبی ریاست کرناٹک کی فلم اداکارہ رانیا راؤ کو دبئی سے 14 کلو گرام سونا اسمگل کرنے کے الزام میں بنگلور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس (ڈی آر آئی) نے رانیا راؤ کو منگل کی شام دبئی سے بنگلور کے ہوائی اڈے پہنچنے پر اس وقت گرفتار کیا، جب ان کے قبضے سے 14.2 کلو گرام سونا برآمد ہوا۔
رانیا راؤ کرناٹک کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کی بیٹی ہیں۔ انھوں نے کئی بڑی کنڑ اور تمل فلموں میں ہیروئن کا کردار ادا کیا۔فلموں میں آنے سے قبل انھوں نے انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔رانیا کو سنہ 2014 میں اس وقت شہرت حاصل ہوئی جب انھوں نے ایک کنڑ فلم ’مانکیا‘ میں مقبول کنڑ اداکار سودیپ کے ساتھ ہیروئن کا کردار ادا کیا۔ انھوں نے سنہ 2017 میں کرناٹک کے انتہائی مقبول اداکار گنیش کے ساتھ بھی ہیروئن کا کردار ادا کیا تھا۔ انھوں نے بعض تمل فلموں میں بھی ہیروئن کے طور پر کام کیا۔
ڈی آر آئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’سونے کے بسکٹس کو جسم میں اچھی طرح سے چھپایا گیاتھا‘۔اس سونے کی مجموعی مالیت 12 کروڑ روپے بتائی گئی ہے۔ ڈی آر آئی کا کہنا ہے حالیہ مہینوں میں بنگلور ہوائی اڈے پر اسمگل کیے جانے والے سونے کی برآمدگی کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔ہوائی اڈے پر سونے کی برآمدگی کے بعد ڈی آر آئی حکام نے بنگلور کے ایک متمول علاقے میں واقع رانیا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا جہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ رہتی ہیں۔
ڈی آر آئی کے بیان میں کہا گیا گیا ہے کہ ’اس چھاپے میں ان کے گھر سے بھی دو کروڑ چھ لاکھ روپے مالیت کے زیورات اور دو کروڑ 67 لاکھ روپے نقد برآمد ہوئے ہیں۔‘بیان کے مطابق خاتون کو کسٹمز قوانین کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا اور مقامی عدالت میں پیش کرنے کے بعد جوڈیشیل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا‘۔
کرناٹک کی ایک فلمساز سونینا سریش کے مطابق ’رانیا نے کئی فلموں میں اہم کردار ادا کیا لیکن پچھلے کچھ سال سے وہ فلموں میں سرگرم نہیں تھیں‘۔کنڑ فلم صنعت سے وابستہ ذرائع یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ اپنے کامیاب کرئیر کے باوجود رانیا نے فلموں سے دوری کیوں اختیار کی۔رانیا کے والد رام چندر راؤ نے ایک مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے خود کو رانیا اور ان کے شوہر کی سرگرمیوں سے الگ کر لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ’رانیا نے چار مہینے قبل ایک ماہر تعمیرات جتن ہوکیری سے شادی کی اور اس وقت سے وہ ہمارے پاس نہیں آئیں۔ہم رانیا اور ان کے شوہر کی کاروباری سرگرمیوں کے بارے میں مکمل طور پر لاعلم ہیں۔ یہ واقعہ ہمارے لیے انتہائی صدمے کا باعث ہے۔ اگر کوئی خلاف ورزی ہوئی ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی‘۔
پولیس اور ڈی آر آئی اہلکاروں سے حاصل کی گئی معلومات کے مطابق رانيا ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس کے اہلکاروں کی نظر میں اس وقت آئیں جب انھوں نے گزشتہ چند ماہ میں متعدد بار دبئی کا سفر کیا۔ان کا شک اس وقت اور بڑھ گیا جب انھوں نے گزشتہ 15 دن میں دبئی کا چار مرتبہ سفر کیا تھا۔ ہر سفر میں وہ بہت کم وقت کے لیے دبئی جاتی تھیں۔پولیس اور ڈی آر آئی اہلکاروں کے مطابق وہ دوسرے مسافروں کے برعکس پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کی بیٹی ہونے کا دعویٰ کر کے امیگریشن چیکنگ سے بچ جاتی تھیں۔ رانیا ایئرپورٹ پر ایک کانسٹیبل بلا لیتی تھیں اور وہ کانسٹیبل انھیں امیگریشن کے وی آئی پی کاؤنٹر سے نکال کر ان کا چیک ان بیگ لیتے ہوئے بغیر ان کی جسمانی چیکنگ کے ہوائی اڈے سے مخصوص راستے سے باہر نکال لیتا تھا۔پولیس اور ڈی آر آئی کے مطابق وہ اپنے گھر بھی پولیس کی گاڑی میں جاتی تھیں، جس سے راستے میں چیکنگ کا کوئی خدشہ نہیں ہوتا تھا۔پولیس کے تفتیش کار اس پہلو کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ سونے کی اس مبینہ سمگلنگ میں پولیس کے اہلکار تو ملوث نہیں۔تفتیش کار رانیا کے دبئی کے گزشتہ تین دوروں کے بعد ہوائی اڈے سے نکلنے اور گھر تک جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔