نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گرفتار کر لیا ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے آج صبح ہی سنجے سنگھ کے گھر پر چھاپہ مارا تھا۔ سنجے سنگھ کو کئی گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری دہلی کی ایکسائز پالیسی میں مبینہ گھپلے کے تحت ہوئی ہے۔ ذہن نشیں رہے کہ دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اس گھوٹالے میں پہلے ہی جیل میں ہیں۔ دہلی کے سابق وزیر صحت ستیندر جین کو بھی ایک اور گھوٹالے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ فی الحال وہ صحت کی وجوہات کی بنا پر ضمانت پر ہیں۔ میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیاجارہاہے کہ مبینہ شراب گھوٹالہ میں داخل کی گئی ای ڈی چارج شیٹ میں سنجے سنگھ کا نام بھی آیا تھا۔ یہ چارج شیٹ پچھلے سال داخل کی گئی تھی۔
خبروں کے مطابق تاجر دنیش اروڑہ کے ای ڈی کو دیئے گئے بیان میں سنجے سنگھ کا نام سامنے آیا۔ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ دنیش اروڑہ نے بتایا تھا کہ ابتدائی طور پر ان کی ملاقات آپ لیڈر سنجے سنگھ سے ہوئی تھی جس کے ذریعے وہ منیش سسودیا سے ایک ریستوراں میں ملے تھے۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، ای ڈی کی شکایت میں دنیش اروڑا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے ’’سنجے سنگھ کی درخواست پر… آنے والے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے 82 لاکھ روپے کے چیک (منیش سسودیا کو) دیے گئے تھے۔‘‘
اس شکایت میں اروڑہ کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ انہوں نے سیسودیا سے پانچ چھ بار بات کی اور انہوں نے سنجے سنگھ کے ساتھ وزیر اعلی اروند کیجریوال سے بھی ملاقات کی۔ بدھ کی صبح سنجے سنگھ کی رہائش گاہ پر چھاپے کے بعد، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ یہ چھاپے ‘ایک ایسی پارٹی (بی جے پی) کی مایوس کن کوشش ہے جو اگلا الیکشن ہارنے والی ہے۔’
کیجریوال نے کہا، "ای ڈی نے پچھلے سال کے دوران کئی بار چھاپے مارے ہیں لیکن ایجنسی کو کچھ نہیں ملا ہے۔”
دنیش اروڑہ دہلی شراب گھوٹالے کے ملزمین میں سے ایک ہیں۔رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دنیش اروڑہ اس معاملے میں سرکاری گواہ بننے پر راضی ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق دنیش اروڑہ نے دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں سرکاری گواہ بننے کے لیے درخواست دی ہے اور کہا ہے کہ وہ معلومات دینے کے لیے تیار ہیں۔اروڑا نے کہا ہے کہ وہ عدالت کے سامنے تمام حقائق پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔ اروڑا کو حال ہی میں مبینہ شراب گھوٹالہ کیس میں ضمانت ملی ہے۔سی بی آئی نے دنیش اروڑہ کو مبینہ گھوٹالے کے سلسلے میں درج ایف آئی آر میں ملزم بنایا تھا۔ اس کی شناخت رادھا انڈسٹریز کے ڈائریکٹر کے طور پر کی گئی ہے اور ایف آئی آر میں اسے منیش سسودیا کا ‘ایسوسی ایٹ’ بتایا گیا ہے۔دنیش اروڑہ دہلی کے ایک مشہور ریسٹوریٹر ہیں۔ ان کے حوز خاص میں کیفے بھی ہیں۔وہ نیشنل ریسٹورانٹ ایسوسی ایشن آف انڈیا کے رکن بھی ہیں۔
ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کے مطابق اروڑہ کے ریستوران دہلی کے تمام اہم مقامات پر ہیں۔کانگریس نے سنجے سنگھ کی گرفتاری پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
کانگریس لیڈر میم افضل کا کہنا ہے کہ ’’کام اس حکومت کے انداز کے مطابق ہو رہا ہے۔ جو بولے گا اندر جائے گا۔ جو کوئی سوال کرے گا اندر جائے گا۔ ’’جو بھی سخت بات کرے گا اسے مزید سختی سے پھنسانے کی کوشش کی جائے گی۔‘‘
انہوں نے کہا، ”سنجے جی کا آج گرفتار ہونا میرے لیے کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ پارلیمنٹ میں یا باہر جس طرح وہ بولتے ہیں۔ وہ وزیر اعظم اور ان کے دیگر لیڈروں کو کھلے عام چیلنج کرتے ہیں، اس لیے یہ یقینی تھا کہ انھیں جیل جانا پڑے گا، کیونکہ یہی رسم بی جے پی ان دنوں نبھا رہی ہے۔