سابق وزیراعلی آندھراپردیش و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدرکو صحت کی بنیادوں پرملی یہ بڑی راحت
حیدرآبادر(یواین آئی) آندھراپردیش ہائی کورٹ نے اسکل ڈیولپمنٹ گھپلا کے سلسلہ میں راجہ مہیندراورم جیل میں محروس اے پی کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی صدراین چندرابابونائیڈو کی ضمانت، ان کی صحت کی بنیادوں پر منظورکرلی ہے۔انہیں عدالت نے چارہفتوں کیلئے ضمانت دی ہے۔نائیڈو کی نمائندگی کرنے والے وکلا نے عدالت سے کہاکہ نائیڈو کی موتیا بند کی سرجری کی ضرورت ہے۔حکومت کاالزام ہے کہ اس اسکام سے سرکاری خزانہ کو 300کروڑروپئے کا نقصان ہوا ہے۔چندرابابو کو 9ستمبر کو گرفتارکیاگیاتھا۔عدالت نے کہاکہ نائیڈو کو چاہئے کہ وہ 28نومبر یا اس سے پہلے راجہ مہیندراورم کی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے سامنے خودسپرد ہوجائیں۔عدالت نے نائیڈو کو ہدایت دی کہ وہ علاج کے سوادیگر کسی بھی سرگرمی میں حصہ نہ لیں۔کسی سے فون پر بات نہ کریں اور کسی بھی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لیں اور نہ ہی میڈیا سے بات کریں۔تلگودیشم پارٹی کے ذرائع کے مطابق جیل سے نائیڈو کی رہائی کے لئے تمام امورکی تکمیل کے لئے ایک یا دودن درکارہوں گے۔وہ امکان ہے کہ آرام کرنے کیلئے حیدرآباد میں واقع اپنے مکان واپس ہوں گے۔
ادھرتلگودیشم پارٹی کے قومی صدروآندھراپردیش کے سابق وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کو ریاستی ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی عبوری ضمانت پر پارٹی کیڈرنے مسرت کااظہار کیا ہے ریاست کی اصل اپوزیشن جماعت کے لیڈروں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے اس ضمانت پر جشن منایا،پٹاخے جلائے اور مٹھائیوں کی تقسیم کی راجہ مہندرا ورم، کپم، منگل گری اور دیگر علاقوں میں یہ جشن منایاگیا۔منگل گری میں تلگودیشم پارٹی کے ہیڈکوارٹر س میں جشن منایاگیا۔ پارٹی کے ریاستی صدر اچن ئیڈو کی قیادت میں پارٹی لیڈروں اور کارکنوں نے پٹاخے چھوڑے۔ اچن ئیڈو نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جگن حکومت کا زوال شروع ہوگیا ہے۔ چندرا بابو کو اب کوئی چیز نہیں روک سکتی۔ جلد واضح ہو جائے گا کہ تمام مقدمات غیر قانونی ہیں۔