کلکتہ 24اپریل (یواین آئی) کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکول سروس کمیشن کے تحت25,753نوکریوں کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔اس فیصلے کے 48گھنٹے کے اندر ریاستی حکومت سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔اسکول سروس کمیشن نے بھی چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔چناں چہ آج ایس ایس سی نے کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔ایس ایس سی کی بھرتی میں بدعنوانی کے معاملے کی سماعت کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ نے پیر کو فیصلہ سنایا۔ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبر راشدی پر مشتمل ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے 2016 کی بھرتی کے عمل کو کالعدم قرار دے دیا۔ اس کے نتیجے میں25,753افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔مدت ختم ہونے کے باوجود پینل کے ذریعہ تقرری حاصل کرنے والوں کو ہائی کورٹ نے 12فیصد شرح سود کے ساتھ چار ہفتوںمیں تمام تنخواہ واپس دینے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو ایس ایس سی کے چیئرمین سدھارتھ مجمدار نے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پانچ ہزار لوگوں پر غیر قانونی طور پر نوکریاں لینے کا الزام ہے، 26 ہزار لوگوں کی نوکریاں کیوں منسوخ کی جارہی ہیں؟، سدھارتھ نے کہا کہ وہ وکلاء سے مشاورت کے بعد اگلا فیصلہ کریں گے۔ اسی طرح ایس ایس سی نے نوکری منسوخ کرنے کے حکم کے خلاف بدھ کو سپریم کورٹ میں درخواست (SLP) دائر کی۔
بدھ کو سدھارتھ نے کہا، ’’5000 نوکریوں کے معاملے میں سی بی آئی کی جانچ میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس کے علاوہ 19,ہزار سے زائد تدریسی اور غیر تدریسی عملہ ہے، جو اس وقت بے روزگار ہیں۔ ریاستی حکومت کے ساتھ بات چیت کے بعد ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک کیس دائر کر رہے ہیں۔
ہائی کورٹ نے پیر کو کہا کہ سی بی آئی ایس ایس سی بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات جاری رکھے گی۔ ضرورت پڑنے پر وہ مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ کر سکتے ہیں۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ نااہلوں کو ملازمتیں دینے کے لیے ایس ایس سی میں اضافی آسامیاں پیدا کی گئیں۔ کابینہ نے خود اس عہدہ کے قیام کی منظوری دی۔ پیر کے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ سی بی آئی کابینہ کے ارکان کو اپنی تحویل میں لے کر پوچھ گچھ کر سکتی ہے۔ہائی کورٹ کے اس فیصلے کی خبر سامنے آنے پر بے روزگاروں میں بے چینی پھیل گئی۔ ان کا سوال ہے کہ چند لوگوں کی کرپشن پر سب کی نوکری کیوں منسوخ ہو گی؟ احتجاج کے لیے سڑکوں پر بھی نکل آئے ہیں۔