نئی دہلی (یو این آئی) دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے لال قلعہ کے سامنے ہونے والے خوفناک دھماکے سے متاثرہ خاندانوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا اور ہر مہلوک کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا کا اعلان کیا۔محترمہ ریکھا گپتا نے منگل کے روز کہا کہ یہ حادثہ انتہائی المناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔ کسی بھی فرد کی ہلاکت اس کے خاندان کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے، جس کی تلافی کوئی نہیں کر سکتا ہے۔ دہلی حکومت اس مشکل وقت میں ہر متاثرہ خاندان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے دھماکے میں مرنے والے ہر فرد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ زخمیوں کو فوری طور پر مناسب علاج اور مالی امداد فراہم کی جائے گي تاکہ کسی کو علاج کی کمی کی وجہ سے تکلیف نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ دھماکے سے عارضی طور پر معذور ہونے والے متاثرین کو 5 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے گا۔ مزید برآں، شدید زخمیوں کو 2 لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کو 20،000 روپے ملیں گے۔
وزیراعلیٰ کے مطابق متعلقہ محکمے کو ہدایت دی گئی ہے کہ امداد کی تقسیم کا عمل ترجیحی بنیاد پر مکمل کیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی مستحق شخص کو امداد ملنے میں کوئی تاخیر نہ ہو۔
دریں اثناء مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی کار دھماکے کے معاملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو سونپتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ رپورٹ جلد تیار کی جائے اور اس دھماکے میں ملوث ہر مجرم کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔مسٹر شاہ نے منگل کے روز یہاں دو اعلیٰ سطحی اجلاسوں میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد زور دیا کہ اس جرم میں شامل ہر شخص کو تحقیقاتی ایجنسیوں کے سخت اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔اجلاس کے بعد مسٹر شاہ نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "دہلی کار دھماکے کے سلسلے میں سینئر افسران کے ساتھ جائزہ اجلاس کیا، افسران کو اس واقعے کے لیے ذمہ دار ہر ایک مجرم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ اس جرم میں شامل ہر شخص ہماری ایجنسیوں کے سخت اقدامات کا سامنا کرے گا۔”
مسٹر شاہ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں دھماکے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے پہلے اس معاملے کی تحقیقات دہلی پولیس کی اسپیشل برانچ کر رہی تھی۔ذرائع کے مطابق مسٹر شاہ نے این آئی اے کو جلد رپورٹ دینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے فارنسک لیبارٹری (ایف ایس ایل) کو ہدایت دی کہ وہ واقعہ کے مقام سے نمونے کی جانچ کریں اور ان کا موازنہ دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی میں بیٹھے افراد کے نمونوں سے کریں۔مسٹر شاہ کی صدارت میں ہونے والے پہلے اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ کے سکرعٹری آئی بی کے ڈائریکٹر، این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور دہلی پولیس کمشنر موجود تھے، جموں کمشنر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل ورچوئل ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔دوسرے اجلاس میں مرکزی وزیر داخلہ کے سکرٹری، آئی بی کے ڈائریکٹر، نیشنل سکیورٹی گارڈ کے ڈائریکٹر جنرل، این آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل، فارنسک سائنس سروس کے ڈائرکٹر، فارنسک سائنس لیبارٹری کے پرنسپل ڈائرکٹر، ڈائرکٹر اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔











