مشہور صنعت کار اور سماجی رہنماء آصف فاروقی نے اس کی تصدیق کی
ممبئی ،20ستمبر(یواین آئی)حال میں مرکزی حکومت نے وقف (ترمیمی) بل پر اعتراضات کے بعد پارلیمنٹ نے گزشتہ دس سال میں پہلی بار مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی)تشکیل دی ہے،جس کے چئیرمین جگدمبیکاپال ہیں،جن کے بارے میں کئی اجلاس کے بعد کہا جارہاہے کہ وہ ہر ایک میٹنگ میں جلدی میں نظر آتے ہیں بلکہ جے پی سی رپورٹ کے سلسلہ میں جلدی میں ہیں۔
وقف (ترمیمی) بل میں الجھے ہوئے لوگوں کو اس بات کا کم ہی علم ہے کہ حکومت نے قومی وقف کارپوریشن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور الزام ہے کہ نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ(ناواڈکو) کے شئیرز ہولڈرز سے کہاجارہا ہے کہ وہ اپنے حصص فروخت کرکے رقم حاصل کرلیں۔اس کی تصدیق مشہور صنعت کار اور سماجی رہنماء آصف فاروقی نے کی ہے اور مطلع کیا ہے کہ ناواڈکو نے 10،روپئیے کے شئیرز 14،روپیئے میں فروخت کرنے کی بات کہی ہے،جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ناواڈکو) کو کمپنیز ایکٹ 1956 کے تحت حکومت ہند، اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعہ رجسٹرڈ ایک کمپنی کے طور پرکانگریس کی ڈاکٹر منموہن سنگھ حکومت نے قائم کیا تھا، جس میں ریاست کی آمدنی کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے شہری اور دیہی ہندوستان میں وقف املاک کو تیار کرنے کے مخصوص مینڈیٹ کے ساتھ کیا گیا تھا۔ وقف بورڈ/ وقف ادارے ایک نیک اور خیراتی مقصد کے لیے اندرونی اور بیرونی وسائل کو اکٹھا کرتے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ اقلیتی امور کی وزارت کے تحت ایک ہندوستانی سرکاری ادارہ ہے۔ اس سے ہندوستان میں خاص طور پر مسلمانوں کے لیے کمیونٹی ویلفیئر کے لیے وقف املاک کی ترقی ہوگی۔ وزیر اعظم من موہن سنگھ نے 28 جنوری 2014 کو اس کا آغازکیا۔ یہ سچر کمیٹی کی رپورٹ کی سفارشات کی پیروی کے طور پر قائم کیا گیا ہے۔ یہ ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام ریاستوں کے وقف بورڈ اور متولیوں کے ساتھ مشترکہ منصوبے میں کام کرتا ہے۔ اسے سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کا درجہ حاصل ہے۔
دراصل 2007 میں کیرالہ سے ایسی رپورٹس آئی تھیں،جن میں وقف اراضی یا جائیدادوں کو پرائیویٹ پارٹیوں کو منتقل کرنے میں بہت سی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں ہندوستانی خزانے کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا بھاری نقصان پہنچا۔ اس معاملے کو دیکھنے کے لیے حکومت ہند نے سچر کمیٹی بنائی۔
انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں وقف املاک کی سب سے زیادہ تعداد تقریباً 4.9 لاکھ ہے اور ان جائیدادوں سے تقریباً 163 کروڑ روپے کی آمدنی ہے۔اگر ان جائیدادوں کا نظم و نسق مناسب طریقے سے کیا جائے تو ان سے تقریباً 12000 کروڑ روپے سالانہ کی آمدنی ہو سکتی ہے۔ااس کامقصد یہ تھاکہ اسے ایک قومی سطح کا ادارہ بنایا جائے جو وقف املاک کی دیکھ بھال کرے تاکہ کمیونٹی کی فلاح و بہبود بالخصوص مسلم کمیونٹی کی ہو۔وقف کا مطلب ہے کسی ایسے شخص کی مستقل وقف جو کہ کسی بھی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد کا اسلام کا دعویٰ کرتا ہے کسی ایسے مقصد کے لیے جسے مسلم قانون کے ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے – نیک، مذہبی یا خیراتی۔
وقف جائیداد عطیہ کرنے والا شخص ہے۔شریعت کے مطابق ایک بار جب جائیداد عطیہ کردی جاتی ہے تو عطیہ کرنے والا جائیداد پر تمام حقوق کھو دیتا ہے اور وقف بورڈ کی اجازت کے بغیر ایسی جائیداد کو منتقل، رہن یا الگ نہیں کیا جاسکتا۔
منموہن سنگھ حکومت نے وقف املاک کی ترقی کے لیے ایجنسی کو قائم کیا۔اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف اراضی کے استعمال اور ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے ایکٹ میں ترمیم عام انتخابات سے پہلے، وزیر اعظم منموہن سنگھ نے نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ناواڈکو) کی تشکیل کی، جو اقلیتی امور کی وزارت کے تحت ایک نئے مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائز ہے،کرناٹک حکومت کی ایک رپورٹ بتاتی ہے کہ 2001 اور 2012 کے درمیان وقف اراضی کو پرائیویٹ پارٹیوں کو میوٹیشن کے ذریعے منتقل کرنے کے دوران بڑی بے ضابطگیاں ہوئیں، جس سے سرکاری خزانے کو تقریباً 2، لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ پایا گیا کہ وقف املاک کا غلط استعمال کیا گیا، فروخت کیا گیا اور ان کی آمدنی کے بغیر ملک بھر میں منتقلی کی گئی۔ حکومت نے قدم بڑھایا اور وقف (ترمیمی) ایکٹ، 2013 منظور کیا، جس سے توقع ہے کہ وقف املاک کے انتظام کو شفاف بنایا جائے گا اور اقلیتی برادری کی فلاح و بہبود کے لیے وہاں ترقی اور استعمال کے لیے ماحول فراہم کیا جائے گا۔
نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ ایک عوامی ادارہ ہے جسے 31 دسمبر 2013 کو شامل کیا گیا تھا۔ اسے مرکزی حکومت کی کمپنی کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور یہ رجسٹرار آف کمپنیز، آر او سی دہلی میں رجسٹرڈ ہے۔ اس کا مجاز شیئر کیپٹل5,000,000,000 روپے ہے۔ اور اس کا ادا شدہ سرمایہ197,460,500 روپے ہے۔ ۔ یہ کاروباری سرگرمیوں میں شامل ہے۔
نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کی سالانہ جنرل میٹنگ (اے جی ایم ) آخری بار N/A پر منعقد ہوئی تھی اور کارپوریٹ امور کی وزارت (ایم سی اے) کے ریکارڈ کے مطابق، اس کی بیلنس شیٹ آخری بار 31 مارچ 2023 کو داخل کی گئی تھی۔نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے ڈائریکٹر تفسیر احمد ہیں۔ سوربھی، کھلی رام مینا، ابھا رانی سنگھ، انیل کمار اور منوج کمار پونیا ہے۔