نئی دہلی / امپھال: دہلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال اس وقت منی پورکےدورہ پر پہنچ گئی ہیں،جہاں انہوں نے وزیر اعلیٰ منی پور سے بھی ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے،جبکہ ریاست میں خواتین کو برہنہ کرنے کے واقعہ سے پیدا شدہ صورتحال کے درمیان شدید قسم کی کشیدگی پائی جارہی ہے،اس درمیان سواتی مالیوال نے دعویٰ کیا تھا کہ ریاستی حکومت نے انہیں ریاست کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ دراصل دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے کہا ہے کہ منی پور حکومت انہیں تشدد سے متاثرہ ریاست کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سواتی مالیوال نے کہا کہ "جنسی زیادتی کے سب سے ہولناک واقعات منی پور سے سامنے آرہے ہیں، میں نے منی پور حکومت کو ایک خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ میں منی پور آکر جنسی زیادتی کا شکار ہونے والوں سے ملنا چاہتی ہوں”۔
سواتی مالیوال نے یہ بھی کہا کہ پہلے منی پور حکومت نے انہیں آنے کو کہا۔ لیکن اب ایک خط بھیجا گیا ہے جس میں انہیں اپنا دورہ ملتوی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس کے پیچھے ریاست میں امن و امان کی صورتحال کو وجہ بتایا گیا ہے۔
اس پر سواتی مالیوال نے کہا کہ "وہاں امن و امان کی صورتحال ٹھیک نہیں ہے، اس لیے میں وہاں جانا چاہتی ہوں، میں جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکیوں تک پہنچنا چاہتی ہوں، وزیر اعلیٰ خود کہہ رہے ہیں کہ ایسے سیکڑوں کیسز ہیں، میں ان لڑکیوں کی مدد کے لیے وہاں پہنچنا چاہتی ہوں، کیا ان تک مدد پہنچی ہے یا نہیں، وہ کہاں رہ رہی ہیں، وہ کن حالات میں رہ رہی ہیں، کیا انہیں قانونی مدد پہنچی ہے، کیا انہیں کوئی خطرہ ہے یا نہیں؟”
منی پور میں کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان 3 مئی سے تشدد جاری ہے۔
بدھ کے روز دو کوکی خواتین کے سڑک پر برہنہ پریڈ کرنے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیاں ایک بار پھر مرکزی اور ریاستی حکومتوں پر حملہ آور ہیں۔