نئی دہلی(یو این آئی) دہلی پولس کے کرائم برانچ کے افسران کی ایک ٹیم اتوار کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر آتشی مارلینا کی رہائش گاہ پر پہنچی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پراے اے پی ایم ایل اے کی خریدوفروخت کی کوششوں کے الزامات پر انہیں نوٹس جاری کیا۔ذرائع نے بتایا کہ جب ٹیم محترمہ آتشی کی رہائش گاہ پر پہنچی تو وہ گھر پر نہیں تھیں۔اس سے ایک دن پہلے کرائم برانچ کے افسران نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کا دورہ کیا اور انہیں پانچ گھنٹے بعد نوٹس دیا، جس میں ان سے تین دن کے اندر جواب دینے کو کہا گیا۔ پولیس نے ان سے ان اے اے پی ایم ایل اے کے ناموں کا انکشاف کرنے کو بھی کہا جنہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے ان سے رابطہ کیا ہے۔مسٹر کیجریوال نے ‘ایکس’ پر ایک ویڈیو شیئر کیا، جس میں انہوں نے نوٹس دینے کے لئے بھیجے گئے پولیس افسران کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ان کا فرض دہلی میں جرائم کو روکنا ہے، لیکن انہیں ڈرامے کرنے کے لئے مجبور کیا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ جرائم دہلی میں بڑھ رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ‘مجھے کرائم برانچ کے اس پولیس افسر سے ہمدردی ہے۔ ان کی غلطی کیا ہے؟ ان کا کام دہلی میں جرائم کو روکنا ہے، لیکن جرائم کو روکنے کے بجائے اس طرح کا ڈرامہ رچایا جا رہا ہے، یہی وجہ ہے کہ دہلی میں جرائم اتنے بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے پوچھاکہ ‘ان کے (بی جے پی) سیاسی آقا مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ آپ کے کس ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش کی گئی؟ لیکن آپ مجھ سے زیادہ جانتے ہو؟ آپ سب کچھ جانتے ہو؟ صرف دہلی ہی کیوں، کیا آپ جانتے ہیں کہ دیگر پارٹیوں کے کن ایم ایل اے نے پارٹیاں بدلیں اور ملک بھر میں گزشتہ چند سالوں میں کون سی حکومتیں گریں؟ پھر یہ ڈرامہ کیوں؟
مسٹر کیجریوال نے گزشتہ ہفتے ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا تھا کہ بی جے پی ان کی پارٹی کے ایم ایل ایز کو شکار کرنے کے لیے 25 کروڑ روپے اور انتخابی ٹکٹ کی پیشکش کرکے قومی دارالحکومت میں حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔وزیر اعلیٰ کے تبصرے کے بعد محترمہ آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے دہلی میں ‘آپریشن لوٹس 2.0’ شروع کیا ہے، اسی طرح کی کوشش کی تھی، لیکن ناکام رہی۔