بدایوں:04فروری(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع بدایوں میں سول جج جونیئر ڈویژن جیوتسنا رائے کی مبینہ خودکشی معاملے میں ان کے والد نے قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔ جونیئر ڈویژن کی سول جج کی لاش ہفتہ کو پھانسی کے پھندے سے لٹکی ہوئی ملنے پر معاملہ خودکشی کا قرار دیا جارہا تھا لیکن دیررات بدایوں پہنچے خاتون جج کے والد نے اپنی بیٹی کے قتل کئے جانے کا معاملہ درج کرادیا ہے۔
خاتون جج کے والد اشوک کمار رائے نے کہاکہ میری بیٹی جیوتسنا بہت بہادی تھی۔ وہ کبھی بھی خودکشی نہیں کر سکتی۔ وہ دوسروں کو انصاف دیتی تھی۔ اترپردیش کے ضلع بدایوں میں سول جج جونیئر ڈویژن جیوتسنا رائے کی خودکشی کے معاملے میں والد اشوک کمار رائے کے ذریعہ نامعلوم کے خلاف شک ظاہر کر کے قتل کر کے لاش لٹکا دینے کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کرایا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کو ضلع عدالت میں سول جج جونیئر ڈویژن کے عہدے پرتعینات جیوتسنا رائے کا لاش ان کے بیڈروم میں پنکھے سے لٹکا ہونے کے بعد اطلاع پر دیر رات ان کے اہل خانہ بدایوں پہنچے۔ خاتون جج کے والد اشوک کمار رائے کے ذریعہ دی گئی تحریر کی بنیاد پر صدر کوتوالی پولیس نے نامعلوم قتل کی دفعہ آئی پی سی 302 کے تحت مقدمہ درج کر جانچ شروع کردیا ہے۔
سینئر ایس پی آلوک پریہ درشی نے بتایا ہے کہ تین ڈاکٹروں کے پینل کے ذریعہ خاتون جج کا پوسٹ مارٹم کرایا گیا ہے۔ پوسٹ مارتم کرنے والی تین خاتون ڈاکٹروں کے پینل نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لکھا ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے۔