نئی دہلی(یو این آئی) عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی لیڈر آتشی نے بدھ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو مکمل طور پر غیر قانونی اور سیاسی طور پر محرک قرار دیتےہوئے کہا کہ یہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کو لوک سبھا انتخابات میں تشہیر سے روکنے کی کوشش ہے۔محترمہ آتشی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) یہ حربہ اپنا کر لوک سبھا انتخابات سے قبل ای ڈی اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کا استعمال کرکے اپوزیشن لیڈروں کو جیل بھیجنا چاہتی ہے تاکہ انڈیا اتحاد کامیاب نہ ہو۔ آج ای ڈی سی بی آئی صرف بی جے پی کا سیاسی ہتھیار ہیں، جن کا استعمال اپوزیشن لیڈروں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوتا ہے تو سمن گرفتاریاں رک جاتی ہیں اور ای ڈی عدالت میں جا کر کیس واپس لے لیتی ہے۔
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کو تیسری بارایک غیر قانونی سمن بھیج کر پیش ہونے کے لئے کہا ہے۔ جب دو بار سمن آیا تو مسٹر کیجریوال نے واضح طور پر سوال پوچھتے ہوئے ای ڈی کو خط لکھا کہ، انہیں کیوں طلب کیا گیا ہے۔ انہیں بطور گواہ بلا جارہا ہے، سسپیکٹ کے طور پر بلایا جارہا ہے، دہلی کے وزیر اعلیٰ یا عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کے کی حیثیت سے بلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تین بار خط بھیجنے کے باوجود ای ڈی نے آج تک مسٹر کیجریوال کے سوالات کا جواب نہیں دیا ہے۔ اگر اس کی کوئی قانونی بنیاد ہوتی تو ای ڈی مسٹر کیجریوال کے خط کا جواب کیوں نہیں دیتی؟
محترمہ آتشی نے کہا، ’’ ’اے اے پی‘ کو بی جے پی کی دھمکیوں سے ڈرنہیں لگتا، عام آدمی پارٹی کے لیڈر جیل جانے سے نہیں ڈرتے۔ ہم بی جے پی کی حکمرانی والی مرکزی حکومت سے لڑتے رہیں گے چاہے ای ڈی-سی بی آئی کی کتنی ہی دھمکیاں ملیں۔