نقصانات کا جائزہ بھی لیا گیا اورمظلومین کی امدا د بھی کی گئی
پٹنہ /نوح: امیر شریعت بہار، اڈیشہ و جھارکھنڈ حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی کی ہدایت پر امارت شرعیہ کی ایک ریلیف ٹیم مولانا مفتی وصی احمد قاسمی صاحب نائب قاضی شریعت مرکزی دار القضائ امارت شرعیہ کی قیادت میں ضلع نوح (علاقہ میوات)کے مختلف مواضعات میں پہونچی اور نقصانات کا جائزہ لینے کے ساتھ کئی مظلومین کی امداد کی ۔اس ٹیم میں معاون ناظم امارت شرعیہ مولانا احمد حسین قاسمی، مولانا مزمل حسین قاسمی مبلغ امارت شرعیہ ، انجینئر ابو طلحہ صاحب شعبۂ پروجیکٹ مینجمنٹ امارت شرعیہ اورمحمد عادل فریدی شریک تھے۔یہ ٹیم سب سے پہلے ضلع بھرت پور راجستھان کے میل کھیڑلا میں واقع راجستھان کے مشہور و معروف ادارہ الجامعۃ الاسلامیہ دار العلوم محمدیہ میل کھیڑلا پہونچی ، جہاں ادارہ کے مہتمم اور جمیعۃ علمائ ہند راجستھان کے ذمہ دار مولانا راشد صاحب قاسمی اور جامعہ کے اساتذہ نے وفد کا استقبال کیا ۔ پھر وہاں سے مولانا کی رہنمائی میں ہی ریلیف ٹیم ضلع نوح کے مختلف مواضعات میں نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے گئی۔سب سے پہلے یہ ٹیم ضلع نوح کی ایک مضافاتی بستی اراولی پہاڑ کی ترائی میں واقع موضع نلہڑ پہونچی جہاں چند مزدور پیشہ غریب مسلمانوں کے گھروں کو حکومت نے بلڈوزر کے ذریعہ زمین دوز کر دیا تھا،یہ لوگ سرکار کی غیر مزروعہ زمین پر آباد تھے، اس وقت یہ سبھی خاندان کھلے آسمان کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں ، مقامی اہل خیر نے پلاسٹک کا ترپال بطور سائبان مہیا کر دیا ہے، بستی کے مکینوں نے بتایا کہ کچھ لوگ کچھ غلہ دے گئے ہیں ، لیکن سر چھپانے کا کوئی بندوبست نہیں ہو پایا ہے، ان کے پا س اپنی زمینیں بھی نہیں ہیں۔قریبی بستی کے ایک مخیر شخص نے امارت شرعیہ کی ٹیم سے وعدہ کیا کہ اگر کوئی تنظیم ان کا گھر بنا دے تو وہ گھر بنانے کے بقدر زمین دینے کو تیار ہیں۔ریلیف ٹیم کے قائد جناب مولانا مفتی وصی احمد قاسمی صاحب نے انہیں حوصلہ دلایا، تسلی کے کلمات کہے ، صبر کی تلقین کی اور امارت شرعیہ کی طرف سے مدد کا وعدہ کیا۔اس کے بعد یہ ٹیم شہیدحسن خان میواتی گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل نوح کے قریب واقع مارکیٹ میں پہونچی ، میڈیکل کالج کے سامنے سڑک کے دونو ں کنارے مسلمانوں کی پینتالیس دکانوں کو سرکار کے حکم سے زمین دوز کر دیا گیا، دکانوں کے ملبے ابھی تک اپنی جگہ پڑے ہیں اور زبان حال سے حکومت کے ظلم و ستم کی داستان سنا رہے ہیں ۔حالانکہ ہائی کورٹ نے اسٹے لگا دیا تھا ،زمین کے مالکان اسٹے آرڈر لے کر پہونچے لیکن پولیس افسران نے کورٹ کے اسٹے آرڈر کو پھاڑ دیا اور دکانوں پر بلڈوزر چلوا دیا۔اس کے بعد ریلیف ٹیم نے شہر نوح میں توڑی گئی دیگر عمارتوں ، ضائع کی گئی ریڑھی پٹریوں کا جائزہ بھی لیا، ایک چہار منزلہ سہارا ریسٹورنٹ اور ماربل و ٹائلس کے شوروم کجاریا ٹائلس شوروم کو بھی دیکھا ، چہار منزلہ عمارت اس وقت بھی زمین بوس ہے۔ریلیف ٹیم نے کجاریا ٹائلس شوروم کے مالک حافظ لیاقت سے مل کر ان کو تسلی دی اور انصاف اللہ کے سپرد کر کے صبر کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ ان شائ اللہ اللہ تعالیٰ ضرور آپ کو صبر کا انعام دیں گے۔وہاں سے ریلیف ٹیم نگینہ اورامام نگر بڑکلی پہونچی ، جہاں کئی نوجوانوں کو پولیس نے فساد پھیلانے کے الزام میں بے قصور گرفتار کر لیا ہے اور وہ نوجوان ابھی تک جیل میں ہیں ۔ان میں سے شاکر ولد سلیمان مرحوم جو اپنے گھر میں اکیلے کمانے والے فرد تھے ، ان کی والدہ ، اہلیہ ، سات بچیوں، ایک بیٹے، بھاوج اور کئی عدد بھتیجے بھتیجیوں کے بیچ میں وہ تنہا کمانے والے تھے، اس وقت ان کے گھر میں کوئی کمانے والا نہیں فاقہ کشی کی نوبت ہے، امارت شرعیہ کی ٹیم نے عبوری راحت کے طور پر نقد امداد کی ، امام گنج بڑکلی میں عبد الرزاق ، ان کے د و لڑکے الطاف اور انس اور بھائی عارف کو پولیس نے بے قصور گرفتار کر لیا ، ان پریواروں کے پاس بھی کوئی کمانے والا نہیں ہے ۔امارت شرعیہ کی ٹیم نے ان خاندانوں کی بھی نقد امداد کی۔
اس وقت توڑے گئے مکانوں ، دکانوں اور ضائع کی گئی ریڑھی پٹریوں کی فہرست سازی کا کام جاری ہے ، فہرست سازی کے بعد ترجیحی بنیاد پر امارت شرعیہ وہاں راحت رسانی اور بازآبادکاری کا کام کرے گی ان شاء اللہ۔آج ریلیف ٹیم کا پہلا دن تھا، یہ پہلے دن کی کارگزاری تھی ،ان شاء اللہ کل سے مزید تیزی کے ساتھ اور منظم طریقہ پر راحت رسانی کا کام انجام دیا جائے گا،جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر کے اساتذہ وطلبہ پر مشتمل ٹیم جو دہلی میں پہلے سے ہی قیام پذیر تھی ، خبر لکھے جانے تک نوح پہونچ چکی ہے، ان شاء اللہ کل سے وہ ٹیم بھی راحت رسانی اور جائزہ کے کاموں میں شریک رہے گی۔اساتذہ میں جناب مولانا عبد العلیم رحمانی، مولانا کبیر الدین رحمانی اورمولانا اسلم رحمانی شریک ہیں۔
اس موقع پر قائد وفد جناب مولانا مفتی وصی احمد قاسمی صاحب نے اپنے پیغام میں کہا کہ امارت شرعیہ سو برسوں سے ملک کے کسی بھی حصہ میں فرقہ وارانہ فساد ہوتا ہے یا قدرتی آفت آتی ہے تو وہاں پہونچ کر بلا تفریق مذہب و ملت خالص انسانیت کی بنیاد پر مظلوم و بے کس اور ضرورت مند انسانوں کی مدد کرتی رہی ہے ۔میوات میں بھی امارت شرعیہ کی ٹیم ضرورت مندوں کی مدد کے لیے آئی ہے اور حضرت امیر شریعت مد ظلہ و قائم مقام ناظم امارت شرعیہ مولانا محمد شبلی القاسمی صاحب کے حکم و ہدایت کے مطابق جائزہ رپورٹ کی بنیاد پر منظم طریقہ پر کام کرے گی جیسا کہ اس کی روایت رہی ہے ۔ انہوں نے اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ امارت شرعیہ کے ریلیف فنڈ میں زیادہ سے زیادہ تعاون کریں تاکہ امارت شرعیہ اپنے منصوبے کے مطابق راحت رسانی کا کام انجام دے سکے۔