جمعرات, مئی 15, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home أخبار خاص خبریں

ناانصافی کاخاتمہ انصاف کے قیام کاواحدراستہ:پروفیسرفیضان مصطفی

شاہدالاسلام by شاہدالاسلام
جنوری 5, 2024
in خاص خبریں
0
ناانصافی کاخاتمہ انصاف کے قیام کاواحدراستہ:پروفیسرفیضان مصطفی
0
SHARES
22
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی ،5جنوری(یو این آئی) دستور ہند میں آرٹیکل 29کہتا ہے کہ آپ کو اپنی زبان، اس کا رسم الخط اور تہذیب و تمدن کی حفاظت کی آزادی ہے، نیز لسانی اقلیتوں اور مذہبی اقلیتوں کے اداروں میں اس کے ریزرویشن کے امکانات باقی رہتے ہیں۔وقت کاتقاضا ہے کہ آپ کو اپنے موضوع پر مہارت حاصل ہو یا نہ ہو آپ کے لیے دستور کا علم ناگزیر ہے۔ قانون سے واقفیت کا حصول ہم سب کے لیے ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار ملک کے معروف قانون داں اور نیشنل لاءیونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر پروفیسر فیضان مصطفی نے شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام اور اردو اکادمی، دہلی کے جزوی مالی تعاون سے سالانہ نظام خطبہ بعنوان ‘آئینی وژن’ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی وژن کیا ہے اس پر بات ہونی چاہیے، حکومت ہند کی پالیسی ہے کہ دستور ہند کو عوام تک پہنچایا جائے، دستور کے بنیادی اصولوں کو سمجھنے کے لیے تعلیم یافتہ ہونا ضروری ہے، دستور سازی اوردستور کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کے لیے جن تیاریوں کی ضرورت ہوتی ہے، اس پرپہلے محنت نہیں کی گئی، جمہوریت صرف یہ نہیں کہ ہم جاکر اپنا ووٹ ڈال دیں، ہماری زندگیوں اور گھروں میں عمومی طور پر جمہوریت نہیں ہے،ہمیں چاہیے کہ ہم اپنی زندگیوں اورگھروں میں بھی جمہوری اقدارکواپنائیں۔ دستوری قدروں کے نفاذکے لیے اٹھایاجانے والاکوئی بھی قدم سراہے جانے کے لائق ہے، ہمارے تمام مذاہب انسانوں کو حدودمیں رہناسکھاتے ہیں، دستور بنیادی طور پر کنٹرول ہے، جس کے پاس زیادہ طاقت ہو،اسے کنٹرول کرنا، حکومت کے پاس سب سے زیادہ طاقت ہوتی ہے، اس لیے اسے کنٹرول کرنے کے لیے بھی دستور ناگزیر ہے۔
انھوں نے مزیدکہاکہ ہمارے آئین نے طے کیا ہے کہ عوام کا مذہب ہوگا، لیکن ریاست کا کوئی مذہب نہیں ہوگا، آزادی کے وقت یہ فیصلہ لینا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھیں گے، یہ بڑا فیصلہ تھا، آئین سازاسمبلی نے عظیم فیصلہ کیا۔ مذہب کو حکومت پر اور حکومت کو مذہب پر غالب نہیں ہونا چاہیے، اس زمانے میں یہ بتانا مشکل ہے کہ انصاف ہے کیا، اس لیے ضروری ہے کہ ان مقامات پر نظر رکھی جائے، جہاں ناانصافی ہورہی ہے، نا انصافی کے خاتمے کے ساتھ انصاف کی بحالی یقینی ہوجاتی ہے ۔ یہ سقراط کا فلسفہ ہے کہ ہم قانون ماننے پر مجبور ہیں، لیکن بابائے قوم مہاتما گاندھی کا فلسفہ یہ ہے کہ قانون اگر انصاف پر مبنی ہوتو عوام قانون کو مانیں گے، ہمارے سماج میں اگر ایک فیصد لوگوں کے پاس 67فیصد دولت ہے تو اس کا مطلب نا انصافی ہورہی ہے، غربت اگر ہمارے سماج میں بڑھ رہی ہے تو اس کا مطلب کہ انصاف نہیں ہورہاہے، دستور کا وژن ہے بھائی چارہ، اگر مساوات اور انصاف ہوگا اور آزادی حاصل ہوگی تو آپسی بھائی چارہ باقی رہے گا، جتنی محنت ہمیں مساوات پر کرنی تھی، ہم نے ماضی میں اتنی محنت نہیں کی، نفرتیں اس لیے سامنے آتی ہیں کہ ہم نے مساوات پر محنت کم کی ہے، دستور ہند انسانوں کے لکھے ہوئے دستوروں میں صف اول میں شامل کیا جائے گا، اقلیتوں کو دستور پر کامل یقین رکھنا بہت ضروری ہے، پہلے دستور پر اپنے اعتماد کا عملی اظہار کیجیے پھر آپ کو آپ کا حق مل جائے گا۔
آرٹس فیکلٹی کے ڈین پروفیسرامیتابھ چکرورتی نے کہا کہ بہت سی تقریریں سننی پڑتی ہیں لیکن آج کا لیکچر ایسا تھا کہ ہمیں لگا آج ہمیں کچھ ملا، آج کا لیکچر بہت ہی عمدہ تھا، ہم لوگ کوشش کررہے ہیں کہ آرٹس فیکلٹی کے تمام شعبہ جات کے ساتھ مل کر کام کریں، شعبہ اردو کا شکر گزار ہوں کہ اتنا اچھا پروگرام منعقد کرایا۔
اس موقع پر شعبہ اردو کی صدر پروفیسر نجمہ رحمانی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں مختصراشعبے کی تاریخ اورنظام خطبات کی روایت سے روشناس کرایا،انھوں نے مزیدکہا کہ شعبہ اردو کا قیام آزادی سے بہت پہلے ہواتھا، آزادی سے پہلے یہ شعبہ دلی کالج میں تھا اور عربی، فارسی کے ساتھ تھا، 1958میں اس شعبہ کو دہلی یونیورسٹی کے آرٹس فیکلٹی میں قائم کیا گیا،پہلا سالانہ نظام خطبہ 1966میں ہوا تھا، اس سلسلے کے تحت بہت سے اہم موضوعات پر خطبات ہوئے ، یہ سالانہ نظام خطبہ حیدرآباد کے نواب مفخم جاہ کے تعاون سے شروع ہواتھا.ہمارے طلبا وطالبات اورریسرچ اسکالرزکے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے شعبہ کی تاریخ سے بھی واقف رہیں۔آئینی وژن جیسے موضوعات پرخطبے کے انعقادکامقصدیہ ہے کہ ہمارے طلبا زندگی کے مختلف شعبوں کی ترقیوں سے واقف ہوں۔اس پروگرام میں آپ تمام لوگوں کااستقبال کرتے ہوئے مجھے مسرت ہورہی ہے۔
پروگرام کے مہمان خصوصی محمد احسن عابد،سکریٹری اردواکادمی،دہلی نے کہا کہ آج کا خطبہ بہت عمدہ تھا، اتنا عمدہ خطبہ تھا کہ اس پر بہت زیادہ بات نہیں کی جاسکتی ، نظام خطبات کی اشاعت اردو اکادمی کے تعاون سے ہوگی، ہم اس کے لیے عہد بستہ ہیں، مجھے امید ہے کہ شعبہ اردو اس طرح کے بامعنی پروگراموں کا انعقاد کرتا رہے گا۔
پروفیسر انجو ولی ٹکو،ڈین لاءفیکلٹی،دہلی یونیورسٹی نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ آج کے خطبے کا موضوع وقت کا تقاضا ہے، آئینی وژن کا آغاز ہمارے گھروں سے ہوتا ہے، جب بھی کبھی ہم حق کی بات کرتے ہیں تو ہم دوسرے کو الگ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور جب ذمہ داریوں کی ادائیگی کی بات کرتے ہیں تو ہم لوگوں کو اکٹھاکرتے ہیں اور یہیں سے سوچ میں ایک فرق پیدا ہوجاتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ حق کے حصول اور ذمہ داریوں کی ادائیگی دونوں مواقع پر لوگوں کو ہم ساتھ رکھیں، میں آپ سب سے درخواست کروں گی کہ دستورکے پری ایمبل کو ضرور پڑھا کریں، زندگی کی اخلاقیات کا نام ہی قانون ہے، جب بھی ہم کچھ کریں اس سے پہلے دوسروں کے حقوق کو ضرور سمجھیں، میں شکر گزار ہوں شعبہ اردو اور صدر شعبہ اردو کی کہ انھوں نے لینگویج اور لاءکو ایک جگہ لاکر کھڑا کیا اور اتنا اچھا پروگرام منعقد کیا۔پروگرام کی نظامت پروفیسرابوبکرعبادنے انجام دیتے ہوئے تمام مہمانوں بالخصوص پروفیسرفیضان مصطفی کاتعارف کرایا۔انھوں نے اس موقع پرکہاکہ پروگرام توبہت ہوتے ہیں،اس طرح کے پروگراموں کاانعقادکم ہوتاہے،لیکن اس طرح کے پروگراموں کے انعقادسے معاشرے اورطلباوطالبات میں بیداری پیداہوتی ہے ۔
اس پروگرام کے کنوینرپروفیسر متھن کمار نے مہمانوں کاشکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہمارا آئین سب سے اچھا ہے، لیکن اس کی کامیابی اور ناکامی کا انحصار اس کے استعمال کرنے والوں پر ہے، مجھے امید ہے کہ آج کی گفتگو سن کر ہم سب اپنے حقوق کی بات کرنے کے ساتھ اپنی ذمہ داریوں پر بھی توجہ دیں گے۔
اس پروگرام میں خصوصی طورپرپروفیسرچندرشیکھر،پروفیسرریاض عمر،پروفیسروجیاوینکٹ رمن پروفیسرمظہراحمد،پروفیسرمحمدکاظم،پروفیسر مشتاق عالم قادری، ڈاکٹراحمدامتیاز،ڈاکٹرارشادنیازی،ڈاکٹرشاذیہ عمیر،ڈاکٹرعلی احمدادریسی،ڈاکٹرشمیم احمد،ڈاکٹرہردے بھانو پرتاپ،ڈاکٹرعارف اشتیاق،ڈاکٹرفرحت کمال اوردوسرے شعبوں خاص طورسے لافیکلٹی کے متعدداساتذہ ،طلباوطالبات شریک ہوئے ۔

Tags: آئینی وژنپروفیسر فیضان مصطفیتمدنتہذیبرسم الخطنیشنل لاءیونیورسٹی
ShareTweetSend
Previous Post

ای وی ایم پر بات کرنے کو الیکشن کمیشن تیار نہیں

Next Post

راجستھان میں بھجن لال حکومت کے وزراء کے درمیان قلمدان تقسیم

شاہدالاسلام

شاہدالاسلام

Indian journalist . As a News Editor of Hindustan Express currently working in New Delhi

Next Post
راجستھان میں بھجن لال حکومت کے وزراء کے درمیان قلمدان تقسیم

راجستھان میں بھجن لال حکومت کے وزراء کے درمیان قلمدان تقسیم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

صوفیہ قریشی کیخلاف "وزیر” کی بدزبانی سے سیاست گرم

مئی 13, 2025
‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

‘آپریشن سندور’پر تنقید،خاتون کیخلاف مقدمہ

مئی 11, 2025
ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

ہند-پاک کے درمیان سیزفائر پر کشمیری قیادت مطمئن

مئی 11, 2025
جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

جنگ بندی کی خلاف ورزی کا شکوہ

مئی 13, 2025
دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

دہلی میں حملوں کا الرٹ دینے والے سائرن کی تنصیب

مئی 11, 2025
پاکستان  کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

پاکستان کی جانب سے حملہ کی کوشش ناکام

مئی 10, 2025
کرنل صوفیہ قریشی  پر ہندوستان نازاں

کرنل صوفیہ قریشی پر ہندوستان نازاں

مئی 8, 2025
ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

ملک بھرمیں میں ماک ڈرل کا انعقاد

مئی 7, 2025
حیدرآباد میں مس ورلڈ مقابلہ کی تیاری مکمل

حیدرآباد میں مس ورلڈ مقابلہ کی تیاری مکمل

مئی 5, 2025
مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال

مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال

مئی 7, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In