بلاس پور، 31 مئی (یو این آئی) ہماچل پردیش کے بلاس پور ضلع کے شری نینا دیوی جی سب ڈویژن کے ری گرام پنچایت کے موڈو گاؤں میں جھاڑیوں میں آگ لگ جانے سے ایک بزرگ کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بزرگ نے خود ہی کھیتوں میں آگ لگائی تھی۔ تھانہ کوٹ کلہور پولیس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔
پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق گاؤں موڈو پوسٹ آفس سوہان کے رہنے والے بچن سنگھ (64) نے اپنے کھیتوں میں گھاس اور جھاڑیوں کو کاٹ کر آگ لگا دی۔ کچھ ہی دیر میں آگ پھیلنے لگی۔ آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کرتے ہوئے بچن سنگھ خود اس کی زد میں آ گئے۔ بری طرح سے جلی ہوئی حالت میں کنبہ والے بزرگ کو ایمس بلاسپور لے گئے، جہاں ان کی موت ہو گئی۔ انتظامیہ نے مرنے والوں کے لواحقین کو فوری امداد کے طور پر 20 ہزار روپے دیے ہیں۔
ہماچل پردیش میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ آگ لگنے کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔ اب تک ریاست کے جنگلات میں آگ لگنے کے 824 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں محکمہ جنگلات کی ٹیم نے ڈھائی کروڑ روپے کے نقصان کا ابتدائی تخمینہ لگایا ہے۔ ریاست میں سب سے زیادہ آتشزدگی کے واقعات دھرم شالہ سرکل میں درج کیے گئے ہیں۔
معلومات دیتے ہوئے محکمہ جنگلات ہماچل پردیش میں جنگلات کے تحفظ اور فائر کنٹرول کے چیف کنزرویٹر منیش پرواری نے بتایا کہ جن علاقوں میں دھرم شالہ، ہمیر پور، منڈی سمیت جنگلات میں چیڑ کے درخت زیادہ ہیں، وہاں دیودار کے پتوں میں تیزی سے آگ لگ جاتی ہے۔ درجہ حرارت میں اضافہ جس کی وجہ سے آگ لگنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ریاست کے کسی بھی علاقے یا جنگل میں محکمہ جنگلات اور فائر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم باہمی تعاون سے آگ پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے لیکن کئی مقامات پر مقامی لوگوں کی جانب سے مکمل تعاون نہ ہونے کی وجہ سے جنگلات میں لگنے والی آگ سے زیادہ نقصان دیکھنے میں آرہا ہے۔ ایسے میں انہوں نے ریاست کے تمام لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ آگ بجھانے میں محکمہ جنگلات کی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔












