شملہ (یو این آئی) ہماچل پردیش میں وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو کی قیادت والی کانگریس حکومت کی کابینہ میں تقریباً ایک ماہ کی کشمکش کے بعد اتوار کو توسیع کی گئی جس میں مزید سات وزراء کو شامل کیا گیا گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر نے یہاں راج بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں نئے وزراء کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ ان میں سولن سے ایم ایل اے دھنی رام شانڈیل (82) پہلے نمبر پر تھے، اس کے بعد کانگڑا ضلع کے جوالی سے ایم ایل اے چندر کمار، ضلع سرمور کے شیلائی سے ایم ایل اے ہرش وردھن چوہان، کنور کے ایم ایل اے جگت سنگھ نیگی، شملہ ضلع میں کسم پٹی سےایم ایل اے روہت ٹھاکر، جبل کوٹکھائی سے ایم ایل اے انیرودھ سنگھ اور ایم ایل اے شملہ دیہی سے ایم ایل اے وکرمادتیہ سنگھ نے وزیر کے طور پر حلف لیا۔
وکرمادتیہ ریاست کے سابق وزیر اعلی ویربھدر سنگھ اور ریاستی کانگریس صدر اور منڈی کی رکن پارلیمنٹ پرتیبھا سنگھ کے بیٹے ہیں۔مسٹر ہرش وردھن چوہان اور جگت سنگھ نیگی نے انگریزی میں حلف لیا اور باقی پانچ وزراء نے ہندی میں حلف لیا۔
کابینہ میں علاقائی اور ذات پات کا توازن برقرار رکھنے کے علاوہ نوجوان چہروں کو ترجیح دی گئی۔ مسٹر شانڈیل اور مسٹر چندر کمار کو چھوڑ کر باقی پانچ چہرے نوجوان ہیں اور پہلی بار وزیر بنے ہیں۔ مسٹر شانڈیل اور چندر کمار سابق وزیر اعلی ویربھدر سنگھ کی حکومت میں بھی وزیر رہ چکے ہیں۔ مسٹر شانڈیل نئے وزراء میں سب سے عمردراز ہیں جبکہ مسٹر وکرمادتیہ سنگھ (33) سب سے کم عمر کے وزیر بنے ہیں۔ وزراء، چیف پارلیمانی سیکرٹریز اور پارلیمانی سیکرٹریز کو جلد قلمدان دیے جانے کا امکان ہے۔
کابینہ توسیع میں شملہ پارلیمانی حلقے سے 5 وزیر بنے ہیں جبکہ کانگڑا اور منڈی پارلیمنٹ حلقے سے ایک ایک وزیر بنا ہے۔ ہمیر پور پارلیمانی حلقے سے کوئی بھی وزیر نہیں بنایا گیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وزیرعلی اور نائب وزیرعلی دونوں ہمیر پور پارلیمانی حلقے سے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعلی نے چھ ایم ایل اے کو چیف پارلیمانی سکریٹریز اور پارلیمانی سکریٹریز کے طور پر حلف دلایا۔ سکھو حکومت میں چھ چیف پارلیمانی سیکرٹریز اور پارلیمانی سیکرٹریوں کا تقرر کیا گیا ہے۔ مسٹر سندر سنگھ ٹھاکر کو وزیراعلی نے چیف پارلیمانی سکریٹری کا حلف دلایا۔ اس کے ساتھ ہی رام کمار چودھری، موہن لال براگٹا کو بھی چیف پارلیمانی سکریٹریز اور رام کمار کو پارلیمانی سکریٹری کے طور پر حلف دلایا۔
مسٹر آشیش بُٹیل کو بھی چیف پارلیمانی سکریٹری بنایا گیا ہے۔ کشوری لال، سنجے اوستھی کو بھی چیف پارلیمانی سیکرٹری بنایا گیا۔ چیف پارلیمانی سکریٹری بنانے کی پہل سب سے پہلے ویربھدر حکومت میں شروع ہوئی تھی، جب وزیر بنانے کی حد مقرر کی گئی تھی کہ وزیر اعلیٰ کے علاوہ صرف 11 وزیر بنائے جا سکتے تھے۔