حیدرآباد (یو این آئی) تلنگانہ کے نو منتخب وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے جمعرات کو کہا کہ ریاست میں گزشتہ 10 برسوں سے جمہوریت ختم ہوچکی ہے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔حیدرآباد کے لال بہادر اسٹیڈیم میں چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے صبر اور عزم نے آصف آباد سے عالم پور اور کھمم سے کوڈنگل تک مساوی ترقی کے خیالات کے ساتھ یہاں کے چار کروڑ لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے، جمہوری نظام کی بحالی اور سماجی انصاف فراہم کرنے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا گیا ہے۔مسٹر ریڈی نے کہا کہ آج ‘اندرما راجیم’ نے تلنگانہ کے چار کروڑ عوام بالخصوص کسانوں، طلبہ، بے روزگار نوجوانوں، کارکنوں اور شہیدوں کے اہل خانہ کی خواہشات کو پورا کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ خاموشی سے زندگی گزار رہے تھے کیونکہ ان کے پاس پچھلی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) حکومت کے سامنے اپنی شکایات کا اظہار کرنے کا کوئی پلیٹ فارم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ‘پرجا تلنگانہ سرکار’ چار کروڑ عوام اور کانگریس پارٹی کارکنوں کی حمایت سے تشکیل دی گئی ہے، جنہوں نے مشکل وقت اور انتخابات میں پارٹی پرچم بلند کیا تھا۔ نئی تلنگانہ کابینہ ریاست کے عوام کے ساتھ انصاف کرے گی اور تمام حصوں میں مساوی ترقی کی راہ ہموار کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس پلیٹ فارم سے میں ریاست کے چیف منسٹر کی حیثیت سے چار کروڑ لوگوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ آج میرے تلنگانہ خاندان نے ‘پرگتی بھون’ کے اردگرد کی لوہے کی باڑ کو توڑ دی ہے اور آزادانہ طور پر اس مین داخل ہوا ہے۔ ریاست کی ترقی کے لیے حکومت کے ساتھ اپنے خیالات، خواہشات کا اشتراک کرنے کے لیے ہر ایک کا خیرمقدم ہے۔انہوں نے کہا، "آپ ریاستی حکومت میں شراکت دار ہیں۔ میں آپ سب کے لئے عہد کرتا ہوں کہ آپ کے محبوب لیڈر کی حیثیت سے میں ہر ایک سے تجاویز لے کر فلاحی ریاست کی ترقی کی ذمہ داری سنبھالوں گا۔