نئی دہلی ( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈسک): بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر نتن گڈکری جب سے پارلیمانی بورڈ سے ہٹائے گئے ہیں ، سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے ناگپور میں تاجروں کے ایک اجتماع سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ایک واقعہ کا ذکر کیا۔ گڈ کری نے کہا کہ جب وہ طالب علم لیڈر تھے، کانگریس لیڈر شریکانت جچکر نے انہیں کانگریس میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی۔ گڈکری نے کہا کہ میں نے شریکانت سے کہا تھا کہ میں کنویں میں کود کر مر جاؤں گا، لیکن کانگریس میں شامل نہیں ہوں گا کیونکہ مجھے کانگریس کا نظریہ پسند نہیں ہے۔ ہندی اخبار جن ستا کی خبر کے مطابق گڈکری نے پارٹی کے فیصلے پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن اشارہ دیا ہے کہ وہ بی جے پی میں ہی رہیں گے اور کانگریس یا کسی دوسری پارٹی میں شامل ہونے کا ان کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ گڈکری اپنے آبائی شہر ناگپور میں ایک کارپوریٹ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
گڈکری نے کارپوریٹ ایونٹ میں کہا کہ اچھے اور برے دنوں میں کاروبار کرتے ہوئے انسان کو ہمیشہ انسانی تعلقات استوار کرنے چاہئیں۔ جب آپ کسی کا ہاتھ پکڑ لیں تو اسے مت چھوڑیں۔ انہوں نے کہا کہ چڑھتے سورج کی پوجا مت کرو۔جچکر کی کانگریس میں شمولیت کی پیشکش کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی۔
گڈکری نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ کبھی کبھی ایسا محسوس کرتے ہیں کہ سیاست چھوڑ دیں، کیونکہ زندگی میں اور بھی بہت کچھ ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ آج کل سیاست سماجی تبدیلی کا آلہ بننے سے زیادہ اقتدار میں رہنے کے بارے میں ہے۔
مرکزی وزیر نے ہفتہ کو کہا تھا کہ میں اگلے عام انتخابات میں اپنے پوسٹر بھی نہیں لگاؤں گا۔ کسی کو چائے پانی نہیں دیا جائے گا۔ اگر آپ ووٹ دینا چاہتے ہیں تو ووٹ دیں، اگر نہیں تو ووٹ نہ دیں۔ انہوں نے وضاحت کیا کہ پوسٹر نہ لگانے یا چائے پانی نہ دینے کے باوجود ووٹرز انہیں منتخب کریں گے کیونکہ انہیں اچھے اور محنتی لوگوں کی ضرورت ہے۔