نئی دہلی (یواین آئی) دہلی کی وزیر منصوبہ بندی آتشی نے کہا کہ سال 2023 میں ہمارے سامنے بہت سی رکاوٹیں آئیں لیکن اس کے باوجود کیجریوال حکومت نے عوامی خدمات کے میدان میں نئی جہتیں قائم کیں۔دہلی حکومت کے ڈائریکٹوریٹ آف اکنامکس اینڈ سٹیٹسٹکس نے ’اسٹیٹسٹیکل ہینڈ بک-2023‘ جاری کیا ہے۔ اس سلسلے میں محترمہ آتشی نے آج کہا کہ سال 2023 میں ہمیں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے باوجود ایک چیز جو مستقل رہی وہ دہلی کے عوام کے مفاد میں دہلی کی ترقی کی سمت کام کرنے کا کجریوال حکومت کا عزم تھا۔ اس کے نتیجے میں ہم نے عوامی خدمات کے میدان میں نئی جہتیں قائم کیں۔سال 2022-23 میں دہلی کی فی کس آمدنی 389529 روپے سے بڑھ کر 444768 روپے ہو گئی، جب کہ ملک میں اوسط فی کس آمدنی 172276 روپے ہے۔ دہلی کی فی کس آمدنی قومی اوسط سے 158 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت نے دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ خدمات کو بہتر بنانے کی سمت میں بھی کام کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، سال 2023 میں، روزانہ 41 لاکھ سے زیادہ مسافروں نے ڈی ٹی سی اور ڈی آئی ایم ٹی ایس بسوں میں سفر کیا۔ دہلی کی سڑکوں پر 7200 سے زیادہ ڈی ٹی سی اور ڈی آئی ایم ٹی ایس بسیں چل رہی ہیں جو مکمل طور پر سی این جی یا الیکٹرک ہیں۔دہلی ملک کے ای وی انقلاب کی بھی قیادت کر رہی ہے۔ سال 2023 میں دہلی میں الیکٹرک بسوں کا بیڑا بڑھ کر 1300 ہوگیا، جو ملک کی کسی بھی دوسری ریاست سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہلی میں بجلی کے شعبے میں مانگ میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ سال 2023 میں بجلی کے صارفین کی تعداد میں تقریباً 2.8 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ سال 2023 میں صارفین کی کل تعداد 65.72 لاکھ سے بڑھ کر 68.51 لاکھ ہو گئی ہے۔ اس کے باوجود کیجریوال حکومت نے بجلی کی بلا تعطل سپلائی فراہم کرکے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کا کام کیا ہے۔ سال 2023 میں دہلی میں بجلی کی کھپت میں 859 ملین یونٹ (85.9 کروڑ) کا اضافہ ہوا ہے۔
دہلی میں مزدوروں کی کم از کم اجرت بھی پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ کیجریوال حکومت نے غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے 17494، نیم ہنر مند کارکنوں کے لیے 19279 اور ہنر مند کارکنوں کے لیے 21215 روپے کم از کم اجرت مقرر کی ہے اور حکومت ہر 6 ماہ بعد مزدوروں کی کم از کم اجرت میں باقاعدگی سے اضافہ کرتی ہے۔