تہران(ایجنسیاں): تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام میں فلسطین میں جاری اسلامی مزاحمت کے سرگرم عناصر سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطینی شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور شام کے دارالحکومت دمشق میں اس نشست کے انعقاد کو فلسطین کی حامی قوتوں کے درمیان اتحاد اور وحدت میں فروغ کی علامت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حسین امیر عبداللہیان نے کہا: "فلسطین اور قدس شریف بدستور عالم اسلام کا پہلی ترجیح کا حامل مسئلہ ہے اور جب تک قدس شریف کی مرکزیت میں فلسطین کی پوری تاریخی سرزمین پر فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی، فلسطین بدستور اسلامی دنیا کا پہلا ایشو برقرار رہے گا۔”
انہوں نے مزید کہا: "امریکی حکمران اور ان کے اتحادیوں نے یکے بعد دیگرے مختلف منصوبے جیسے اوسلو معاہدہ، جدید مشرق وسطی، گریٹر مڈل ایسٹ، سینچری ڈیل اور ابراہیم معاہدہ پیش کئے لیکن فلسطینی قوم اور مزاحمت نے اپنے اتحاد اور تاریخی استقامت کی بدولت ان تمام منصوبوں کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دیا۔” ایرانی وزیر خارجہ نے کہا: "سیف القدس آپریشن نے ثابت کر دیا ہے کہ مزاحمت اور فلسطین زندہ ہے۔ حتی فٹبال کے عالمی مقابلوں نے بھی یہی ظاہر کیا ہے کہ فلسطین زندہ ہے اور عرب اسرائیل دوستانہ تعلقات کا منصوبہ کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔” حسین امیر عبداللہیان نے مقبوضہ فلسطین میں نئی حکومت کی تشکیل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "مقبوضہ فلسطین میں نام اور چہروں کی تبدیلی کسی چیز کو تبدیل نہیں کر سکتی۔ بلکہ صیہونی کابینہ روز بروز شدت پسند ہوتی جا رہی ہے جس کے باعث اسرائیل کے اندر شدید سکیورٹی اور سماجی بحران جنم لے رہے ہیں۔”
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا: "ہم اونچی آواز سے اعلان کرتے ہیں کہ ایران پوری قوت سے فلسطین، فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت جاری رکھے گا۔” انہوں نے کہا: "گذشتہ روز لبنان میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصراللہ اور اسلامک جہاد کے سیکرٹری جنرل زیاد نخالہ سے ملاقات کی اور آج دمشق میں آپ فلسطینی بھائیوں اور حماس کے مسئولین سے ملاقات کر رہا ہوں۔ ان دونوں ملاقاتوں میں مجھے یہ پیغام ملا ہے کہ اسلامی مزاحمت بہت اچھی پوزیشن میں ہے۔” انہوں نے مزید کہا: "حالیہ سازش کے باوجود جس میں بعض قوتوں نے ایران کو اندرونی مشکلات میں پھنسانے اور ہنگاموں کے ذریعے کمزور کرنے کی کوشش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بھرپور ہائبرڈ جنگ شروع کی لیکن خداوند متعال کے فضل و کرم سے اور ایرانی عوام کی بصیرت کے نتیجے میں یہ سازش ناکام ہوئی اور ایران اپنی پوری طاقت سے اپنے دوستوں اور اتحادیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔”