نئی دہلی، 20 اپریل (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ہفتہ کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) آئین کو ختم کرنا چاہتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو غریبوں سے سب کچھ چھین لیا جائے گا۔مسٹر گاندھی نے کہاکہ ’’آج ملک میں جمہوریت اور آئین کو بچانے کا انتخاب ہے۔ ایک طرف کانگریس اور اپوزیشن پارٹیوں کا انڈیا گروپ ہے جو ملک کے آئین اور جمہوریت کو بچانے میں مصروف ہے تو دوسری طرف آر ایس ایس-بی جے پی کا نظریہ ہے جو آئین اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کیا۔ مسٹر گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں بے روزگاری اپنے عروج پر ہے اور مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، اس لیے بی جے پی جو 400 سیٹیں جیتنے کی بات کرتی ہے، صرف 150 سیٹوں پر رہ جائے گی۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ آج ہندوستان میں 22 ایسے لوگ ہیں جن کے پاس 70 کروڑ ہندوستانیوں جتنی دولت ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی عوام کی توجہ ہٹا رہے ہیں اور ملک کی ساری دولت امبانی-اڈانی کو دے رہے ہیں۔ انڈیا گروپ غریبوں کو اتنی ہی رقم دینے جا رہا ہے جتنا مسٹر مودی نے ارب پتیوں کو دیا تھا۔ اگر انڈیا گروپ کی حکومت بنتی ہے تو ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو ہر ماہ ساڑھے آٹھ ہزار روپے دیے جائیں گے۔بے روزگاری پر بحث کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہاکہ "آج نوجوان بے روزگار ہیں اور مسٹر مودی نے ہندوستان کو بے روزگاری کا مرکز بنا دیا ہے۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نے روزگار پیدا کرنے والے کاروبار کو تباہ کر دیا، جس کی وجہ سے آج ہندوستان میں روزگار پیدا نہیں ہو رہا۔ کانگریس نے وعدہ کیا ہے کہ اگر حکومت بنتی ہے تو نوجوانوں کو اپرنٹس شپ کا حق دیا جائے گا جس میں نوجوانوں کو تربیت ملے گی اور ہر سال ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ مرکز میں 30 لاکھ خالی سرکاری اسامیاں پُر کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ پیپر لیک کو روکنے کے لیے بھی قانون بنایا جائے گا اور اگنی ویر یوجنا کو منسوخ کر دیا جائے گا۔