نئی دہلی (یو این آئی) حکومتِ ہند کی وزارتِ تعلیم کےمرکزی وزیردھرمیندر پردھان نے منعقدہ ایک تقریب میں اُن اعلیٰ تعلیمی اداروں کو اعزازات سے نوازا جنہوں نے نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) 2025 میں نمایاں مقامات حاصل کیے جاری ریلیز کے مطابق یہ جامعہ ہمدرد کے لیے باعثِ فخر ہے کہ اس نے فارمیسی کیٹیگری میں ہندوستان بھر میں مسلسل دوسری بار پہلا (نمبر 1) مقام حاصل کیا۔ اس سے قبل بھی جامعہ ہمدرد نے این آئی آر ایف 2024 میں فارمیسی میں اول درجہ حاصل کیا تھا۔ مجموعی طور پر، جامعہ ہمدرد نے 2016 سے اب تک سات بار فارمیسی کے شعبے میں پہلا مقام حاصل کیا ہے، جب سے این آئی آر ایف رینکنگ کا آغاز ہوا۔
یہ درجہ بندی تدریسی و تعلیمی وسائل، تحقیق و پیشہ ورانہ سرگرمیوں، گریجویشن کے نتائج، سماجی شمولیت، رسائی اور ادارے کی عمومی ساکھ جیسے معیارات کی بنیاد پر کی جاتی ہے۔
فارمیسی میں نمبر ایک مقام کے علاوہ، جامعہ ہمدرد نے دیگر زمروں میں بھی قابلِ ذکر درجہ بندی حاصل کی:
یونیورسٹی کیٹیگری میں 47واں مقام
مجموعی کیٹیگری (Overall) میں 74واں مقام
میڈیکل کیٹیگری میں 40واں مقام
مینجمنٹ کیٹیگری میں 87واں مقام
اس طرح، جامعہ ہمدرد نہ صرف ملک کی سرفہرست 50 یونیورسٹیوں بلکہ 100 بہترین اداروں میں بھی شامل ہے۔ یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ این آئی آر ایف 2025 میں مختلف زمروں کے تحت 14,163 اداروں کا جائزہ لیا گیا۔اس شاندار کامیابی پر چانسلر حماد احمد اور وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم. افشار عالم نے ڈین، اسکول آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، پروفیسر (ڈاکٹر) اُما بھنڈاری؛ رجسٹرار کرنل طاہر مصطفی؛ ڈائریکٹر آئی کیو اے سی، این آئی آر ایف نوڈل آفیسر اور ڈین (اکیڈمکس)، پروفیسر (ڈاکٹر) ایس. رئیس الدین؛ ڈپٹی ڈائریکٹر آئی کیو اے سی اور این آئی آر ایف رینکنگ کوآرڈینیٹر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم. شہر یار ، تمام فیکلٹی ممبران، طلباء، عملے اور جامعہ ہمدرد این آئی آر ایف ٹیم کے تمام اراکین کو اس شاندار قومی سطح کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔
وائس چانسلر پروفیسر افشار عالم نے معزز وزیر تعلیم سے ٹرافی اور سرٹیفکیٹ وصول کرنے کے بعد اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ ہمدرد نے سخت مسابقت اور بڑھتے ہوئے اداروں کے درمیان فارمیسی میں اپنا پہلا مقام برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز، بالخصوص اساتذہ کرام سے اپیل کی کہ وہ خود کو اس کامیابی پر مطمئن نہ کریں بلکہ مسلسل محنت جاری رکھیں تاکہ یہ مقام برقرار رکھا جا سکے۔ آخر میں، انہوں نے چانسلر حماد احمد کا ادارے میں تحقیق کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا۔