نئی دہلی: ناک کی جانب سے اے پلس پلس یافتہ مرکزی یونیورسٹی،جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) نے وزارت تعلیم کی نیشنل انسٹی ٹیوشنل رینکنک فریم ورک (این آئی آر ایف)۔دوہزار تیئس کی جاری کردہ فہرست میں یونیورسٹی کے زمرے میں لگاتار دوسرے سال اپنا تیسرا مقام برقرار رکھا۔جامعہ ملیہ اسلامیہ نے صرف یونیورسٹی زمرے میں اپنا مقام برقرار نہیں رکھا بلکہ مجموعی زمرے میں بھی گزشتہ سال کے تیرہویں مقام سے اس سال بارہویں مقام پر آیا ہے۔این آئی آر ایف کے اعداد و شمار کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ نے جن شعبوں میں بہترین مظاہرہ کیا ہے ان میں قانون،ڈینٹل،آرکی ٹیکچراینڈ پلاننگ،تحقیق، انجینرئنگ اور مینجمنٹ شامل ہیں۔
قانون کے شعبے میں جامعہ پچھلے سال کے ساتویں مقام کے مقابلے میں اس سال پانچویں مقام پر آگئی ہے جب کہ آرکی ٹیکچر اور پلاننگ میں شاندار مظاہر ہ کرتے ہوئے جامعہ نویں مقام سے چھٹے مقام پر پہنچ گئی ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سب سے بہترین کارکردگی ڈینٹل میں رہی جس میں وہ گزشتہ سال کے سولہویں مقام کے مقابلے میں اس سال دسویں مقام پر ہے۔انجینئرنگ میں جامعہ نے اپنا چھبیسواں مقام برقرار رکھا اور ملک کے بہترین انجینرئنگ کالجوں میں شمار ہواہے۔ تحقیق کے میدان میں جامعہ ملک کے تمام اداروں میں بیسویں مقام پر ہے۔
پروفیسر نجمہ اختر(پدم شری) شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کہا کہ ’اس خبر سے یونیورسٹی کیمپس میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جو ہمیں ہمارے منضبط اور منظم طریق کار،دقیقہ رس تحقیق،مجموعی جذبہ ئ خدمت اور اجتماعی کوششوں کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ این آئی آر ایف میں یونیورسٹی کے بہترین مظاہرے کی وجہ سے کیمپس میں خوشی و انبساط کا ماحول ہے جس نے ہمارے اندر مزید بہتر مساعی اور نتائج کے لیے تازہ دمی کے ساتھ جذبہ خدمت کو بھردیاہے۔