الور (یو این آئی) راجستھان کے کھیرتھل تیجارا ضلع کے کشن گڑھباس کے برسنگ پور روند گداوڑا میں بیف مارکیٹ کے معاملے پر میوات خطہ کی شبیہ کو پورے ملک میں داغدار کئے جانے سے متعلق سے ہفتہ کو بگوڑا عیدگاہ میں میو برادری کی ایک مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا۔
ضلع میو پنچایت کے سرپرست شیر محمد نے بتایا کہ میو سماج الور کی کال پر منعقد کی گئی اس مہاپنچایت میں کئی فیصلے کیے گئے اور میو برادری کے ذمہ داروں نے حلف لیا کہ وہ ان فیصلوں پر سختی سے عمل اور پابندی کریں گے۔ ان فیصلوں میں کہا گیا کہ اگر سماج کا کوئی بھی فرد گائے کے ذبیحہ میں ملوث ہوتا ہے تو اس کے خلاف سوسائٹی کے تمام اراکین، انتظامیہ اور کمیٹی مل کر سخت قانونی کارروائی کریں گے۔ اس کے گھر کو بلڈوزر سے مسمار کر دیا جائے گا۔
کمیٹی گائے ذبح کرنے والے شخص کے بارے میں معلومات دینے والے کو 11000 روپے کا انعام دے گی۔ غلط معلومات دینے والوں پر 21 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ گائے کے اسمگلروں پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا جبکہ گائے ذبح کرنے والوں پر ایک لاکھ 51 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ اس کے علاوہ معاشرے میں گائے کا گوشت کھانے والے شخص پر 21 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ گائے کا گوشت فروخت کرنے والے پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اس کا سماجی بائیکاٹ بھی کیا جائے گا۔
مہاپنچایت میں ہر ایک سے حلف لیا گیا جس میں کہا گیا کہ ’’ہم سب اہل برادری کے ذمہ دار اللہ کو گواہ مان کر یہ حلف لیتے ہیں کہ ہم گائے کے ذبیحہ اور گائے کی اسمگلنگ کے خلاف رہیں گے۔‘‘ انہوں نے حلف لیا کہ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ ہمارے علاقے میں کسی بھی صورت میں گائے کا گوشت فروخت یا کھایا نہیں کیا جائے گا۔
سرپنچ مامل خان نے بتایا کہ الور ضلع میو پنچایت کی جانب سے ہفتہ کو میداواس-بیرسنگ پور کے عیدگاہ احاطے میں گائے کے ذبیحہ، مویشیوں کے ذبیحہ سمیت بیف پر پابندی لگانے کے لیے ایک مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا۔ اس میں ضلع کے چار اسمبلی حلقوں کشن گڑھباس، تیجارا، رام گڑھ سمیت الور دیہی کے سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔