آرام باغ (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی لوک سبھا انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے سندیش کھالی میں خواتین کی حالت زار پر خاموشی اختیار کرنے پر انڈیا گروپ کی تنقید کی اورریاست کی ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) حکومت کو خواتین مخالف اور عوام مخالف قرار دیا۔
ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے ریاستی حکومت پر ایک مجرم کو بچانے کے لئے تمام تر کوششیں کرنے کا الزام لگایا، جس نے سندیش کھالی میں دہشت کا راج قائم کیا۔
مسٹر مودی نے کہا، ٹی ایم سی نے اپنے پارٹی لیڈر (شیخ شاہجہان) کو بچانے کی تمام کوششیں کیں اور یہ بی جے پی لیڈر کی کوشش تھی جس کی وجہ سے ‘مضبوط’ ٹی ایم سی لیڈر کی گرفتاری عمل میں آئی۔
انہوں نے کہا، "ملک دیکھ رہا ہے کہ ٹی ایم سی نے سندیش کھالی کی بہنوں کے ساتھ کیا کیا ہے۔ پورا ملک غصے میں ہے۔ ’’سندیش کھالی میں جو کچھ ہوا اس سے راجہ رام موہن رائے (سماجی مصلح) کی روح کو تکلیف ہوئی ہوگی۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اب بنگال وزیر اعلیٰ ‘دیدی’ سے پوچھ رہا ہے کہ کیا کچھ لوگوں کے ووٹ سندیش کھالی میں خواتین پر ہونے والے مظالم سے زیادہ اہم ہیں؟انہوں نے کہا کہ جہاں ملک کے عوام سندیش کھالی میں غریب لوگوں، بالخصوص خواتین پر ہونے والے مظالم کے بارے میں جان کر صدمے میں تھے وہیں انڈیا گروپ کے سرکردہ لیڈران اس معاملے پر خاموش تھے۔ انڈیا گروپ کے لیڈران گاندھی جی کے تین بندروں کی طرح ہیں جو اپنی آنکھ، کان اور منہ بند رکھتے ہیں۔
انہوں نے کانگریس کے سربراہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’ارے چھوڑو، بنگال میں یہ سب چلتا رہتا ہے۔
لوگوں سے ماں، ماٹی، مانس (ممتا بنرجی کا پسندیدہ نعرہ) حکمرانی کا خاتمہ یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ جب تک ٹی ایم سی کی انتخابات میں شکست نہیں ہوجاتی ریاست ترقی نہیں کرے گی۔ آنے والے انتخابات میں ایک مخصوص ووٹ بینک کے حوالے سے ٹی ایم سی کا گھمنڈ ٹوٹ جائے گا اور اس بار مسلم خواتین بڑی تعداد میں بی جے پی کو ووٹ دیں گی۔مودی نے میٹنگ میں بڑی تعداد میں لوگوں بالخصوص خواتین کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا۔
مسٹر مودی نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں آئیں اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دیں۔ وزیر اعظم نے الزام لگایا کہ ٹی ایم سی بنگال میں ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے، چاہے وہ ریل، سڑک، صحت اور دیگر شعبے ہوں، جو ملک کے دیگر حصوں میں اچھی طرح سے ترقی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ "ٹی ایم سی نے بنگال کے لوگوں کی بہبود کے لئے بنائی گئی مرکز کی ہر اسکیم کو روکا۔ مزید یہ کہ اقتدار میں آنے والی پارٹی زندگی کے تمام شعبوں میں بدعنوان ہے، چاہے وہ راشن گھوٹالہ ہو، اساتذہ کی تقرری کا گھوٹالہ ہو، بلدیات میں ملازمت ہو اور کیا نہیں؟مسٹر مودی نے کہا، "جن لوگوں نے مغربی بنگال کو لوٹا، انہیں لوٹ واپس کرنی ہوگی۔ مودی کی ضمانت ہے کہ لوٹ ضبط کرلیجائے گی۔