لکھنؤ:(یواین آئی)سماج وادی پارٹی سربراہ و سابق وزیر اعلی اترپردیش اکھلیش یادو نے ریاست کی حکمراں جماعت بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں اگر کسی کی سب سے زیادہ ہراسانی کی گئی ہے تو وہ کسان ہے۔ایس پی سربراہ نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ کسان بی جے پی حکومت کے جھوٹے دعوؤں اور سرکاری غلط پالیسیوں سے کافی دکھی، بے حال اور پریشان ہے۔الیکشن سے پہلے کسان کو سمان ندھی کے نام پر جو رقم اس کے کھاتے میں بھیجی گئی اب اس کی باضابطہ وصولی شروع کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خود وزیر اعظم نے سال2022 تک کسان کی آمدنی دو گنی کرنے کا وعدہ کیا تھا اب پوچھنے پر کہا جاتا ہے یہ تیقن کب دیا گیا تھا؟فصلوں کو کم از کم سہارا قیمت پر خرید کے معاملے میں بھی کسان کو دھوکہ ملا ہے۔ گنا کسانوں کو بقایہ ادا کرنے کے نام پر بھی ٹھگی کی جارہی ہے۔
آوارہ مویشی کسانوں کو جان بھی لے رہے ہیں اور فصل بھی برباد کررہے ہیں۔ وزیر اعلی کے پاس اس کا کوئی حل نہیں ہے صرف بیانوں کی راحت ہے۔قنوج کے تال گرام میں کسانوں کو اس سردری میں بھی رات رات بھر جاگ کر فصلوں کی رکھوالی کرنی پڑتی ہے۔ جھنڈ کے جھنڈ آوارہ مویشی کسانوں کے کھیتوں کو گھوم۔ گھوم کر چر رہے ہیں اور کسان کی فصل کو برباد کررہے ہیں۔
پرتاپ گڑھ میں فصل بچانے کے لئے کھیت پر بانس بلی لگاتے وقت بانس کے اوپر سے گذرے ہائی ٹیشن تار کے چھ جانے کی وجہ بجلی کرنٹ سے جھلس کر کسان کی موت ہوگئی۔ آخروزیر اعلی بتائیں اس موت کے لئے کون ذمہ دار ہے؟۔