وزیر اعلیٰ بہار نے کہا: یہ تو میری حماقت کی وجہ سے وزیراعلیٰ بنا,بغیر کسی مطلب کے بولتے رہتا ہے
پٹنہ (یواین آئی) بہار اسمبلی میں جمعرات کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی پربھڑک اٹھے اور کہا کہ انہیں (مسٹر مانجھی) کو وزیر اعلیٰ بنانا ان کی سب سے بڑی بے وقوفی تھی۔ اسمبلی میں بہار (تعلیمی اداروں میں داخلہ) ریزرویشن (ترمیم) بل2023 پر بحث کے دوران سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی نے جب کہا کہ انہیں ذات پات کے مردم شماری کے اعداد و شمار پر بھروسہ نہیں ہے۔ یہ ٹھیک سے نہیں ہوا ہے۔ سروے کے لیے گھر تک کوئی نہیں پہنچا اور ٹیبل پر بیٹھ کر اعداد و شمار تیار کر دیئے گئے ۔ اگر اس بنیاد پرکچھ کرتے بھی ہیں تو اس کی صورت حال بھی وہی رہے گی، جس کو حقوق ملنا چاہیے اسے حقوق نہیں ملیں گے۔
مسٹر مانجھی نے مزید کہا کہ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر نے بھی ہر 10 سال بعد ریزرویشن کا جائزہ لینے کی بات کی تھی، لیکن کیا بہار حکومت نے ریزرویشن کا جائزہ لیا؟ حکومت کو دیکھنا چاہیے کہ زمین پر ریزرویشن کی کیا حالت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں، گزیٹڈ ملازمین کے لیے ریزرویشن میں روسٹر ضابطہ 1971 سے نافذ ہے۔ دلتوں کیلئے ریزرویشن 16 فیصد ہونا چاہیے تھا لیکن صرف تین فیصد ریزرویشن دیا گیا ہے۔ حکومت کو سوچنا چاہیے کہ 16 فیصد کیسے پورا کیا جائے۔ اسی طرح مختلف تعلیمی اداروں میں ریزرویشن کی بات کی جا رہی ہے لیکن زمین پر جو کچھ ہے اس کے حوالے سے بھی کچھ انتظام کیا جانا چاہیے۔ اب تک حکومت یہ نظام نہیں بنا سکی۔ اس لیے محض ریزرویشن بڑھانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ یہ سن کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار مسٹر مانجھی پر بھڑک گئے ۔
وزیر اعلیٰ نے بڑے سخت لہجے میں کہا یہ کیا کہہ رہے ہیں ان کو کچھ آئیڈیا بھی ہے۔ یہ تومیری غلطی ہے کہ میں نے اس آدمی کو وزیر اعلیٰ بنادیاتھا۔ اس کو کوئی سینس نہیں ہے ۔ ایسے ہی بولتے رہتا ہے، کوئی مطلب نہیں۔، ہم کہہ رہے تھے کہ آپ لوگوں کو (بھارتیہ جنتا پارٹی) کے ساتھ رہنا چاہیے، لیکن یہ بھاگ کر آگیا تھا سات پارٹیوں میں، اس لیے اس بار ہم جان کر اس کو بھگا دیئے۔2013 میں جب میں نے بی جے پی کو چھوڑ دیا تھا ، تب ہم اس کو سی ایم بنا دیئے ۔ جس کے بعد میری پارٹی کے جولوگ تھے وہ دو ہی مہینے میں کہنے لگے کہ یہ گڑ بڑ ہے ، اسے ہٹائیے ۔آخر کارہم کو مجبور کیا تو ہم دوبارہ وزیر اعلیٰ بن گئے۔
پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری نے مسٹر کمار کو ایک یا دو بار بٹھانے کی کوشش کی لیکن وزیر اعلیٰ بہت غصے میں تھے، انہوں نے مزید کہا "یہ کہتا رہتا ہے کہ وہ بھی وزیر اعلیٰ تھے۔ وہ کیا وزیر اعلیٰ تھا،۔یہ تو میری حماقت کی وجہ سے وزیراعلیٰ بنا ۔ بغیر کسی مطلب کے بولتے رہتا ہے اور میڈیا والے اسے پبلسٹی دیتے ہیں”۔
جب وزیر اعلیٰ بول رہے تھے، مسٹرمانجھی بار بار اسپیکر سے کہہ رہے تھے کہ وزیر اعلیٰ غلط باتیں کہہ رہے ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی ارکان نے وزیر اعلیٰ کے الفاظ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کر دی۔ اس کے بعد، شور شرابے کے درمیان، بہار ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 (تعلیمی اداروں میں داخلہ) کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔