پٹنہ (یواین آئی) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ذریعہ ملر ہائی اسکول میں منعقد کی گئی’ بی جے پی ہٹائو دیش بچائو‘ ریلی میں شرکت کی۔اس موقع پر منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’بی جے پی ہٹائو دیش بچائو‘ ریلی کے انعقاد کے لیے میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کو مبارکباد دیتا ہوں اور اس پروگرام میں مجھے مدعو کرنے کے لیے آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کی لڑائی سے جن کا کوئی تعلق نہیں ہے وہی باپو کے کام کو بھلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے تمام اپوزیشن پارٹیوں سے بات کر کے متحد ہونے کی اپیل کی۔تمام اپوزیشن پارٹیوں کی ملک کے مختلف مقامات پر میٹنگ ہوئی اور آئی این ڈی آئی اے (انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس) کی تشکیل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں، کانگریس پارٹی اس میں مصروف ہے۔ اسمبلی انتخابات کے بعدہم لوگوں کی میٹنگ ہو گی۔ ملک میں اس وقت جواقتدار میںہیں ان کے خلاف تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہو رہی ہیں۔ کچھ لوگ ہندوں اور مسلمانوں کے درمیان تنازع پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ہندو اور مسلم کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ بہار میں 2007 سے ایسی کوئی صورتحال نہیںپیدا ہوئی اور تمام چیزوں کو قابو میں کیاگیا ہے۔ ہم نے بہار میں تمام لوگوں کو متحد کیا ہے۔ ملک میں چاہے کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں، سب متحد ہیں۔ کچھ لوگ غلط کر نے والے ہیں ان سے محتاط رہنا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم میڈیا والوں کے حق رہتے ہیں۔ ہم ہمیشہ آپ لوگوں کی تعریف کرتے ہیں۔ آپ پرمرکزی حکومت کا کنٹرول ہے، جب آپ کو اس سے آزادی ملے گی تو آپ اپنا موقف بہتر انداز میں پیش کر سکیں گے۔ جب ہم رکن پارلیمنٹ تھے تو جو باتیں ہم نے پارلیمنٹ میں کہی تھیں انہیں میڈیا والے اچھی طریقہ سے پیش کر تے تھے۔ بہار میں بہت سے اچھے کام ہوئے ہیں۔ ہر گھر میں بجلی پہنچائی گئی۔ آمدورفت کے لیے بہتر انتظامات کیے گئے ۔ ہر گھر میں نل کا جل پہنچایا گیا۔ تمام طبقات کے فائدے کے لیے کام کیے گئے۔ لڑکیوں کی تعلیم کا انتظام کیا گیا۔ لڑکیوں کے اسکول جانے کے لیے سائیکل اسکیم شروع کی گئی۔اس اسکیم کو جاننے اور سمجھنے کے لیے ملک کے اندر اور باہر سے لوگ بہار آئے اور اس کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ کام نہیں کرتے ہیںصرف بیانات دیتے ہیں ان کی باتوں کو اہمیت دی جاتی ہے۔ بہار کے کسی کام کاذکر نہیں ہوتاہے۔ ہم لوگ کثیر تعداد میں بحالی کروارہے ہیں جس کا ذکر نہیںکیا جاتا ہے ، لیکن کم تعداد میں بحالی ہوتی ہے اسے میڈیا میں نمایاں مقام دیا جاتا ہے۔












