نئی دہلی(ایم این این) : وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے زور دے کر کہا ہےکہ چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک کہ سرحدی علاقوں میں امن نہ ہو ۔ جناب جے شنکر نے ہندوستان ٹائمز لیڈر شپ سمٹ میں کہا، "میں کہہ رہا ہوں کہ جب تک سرحدی علاقوں میں امن و سکون نہیں ہے، جب تک معاہدوں کی پاسداری نہیں کی جاتی ہے اور جمود کو تبدیل کرنے کی یکطرفہ کوشش نہیں کی جاتی ہے، تعلقات معمول پر نہیں آسکتے اور نہ ہی معمول کے ہیں۔گالوان وادی کی جھڑپوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 2020 میں جو کچھ ہوا وہ "ایک فریق کی کوشش تھی، اور ہم جانتے ہیں کہ کون سا، معاہدوں اور مفاہمت سے الگ ہونا ہے اور یہی مسئلہ کا مرکز ہے۔ کیا ہم نے اس وقت سے ترقی کی ہے؟ کچھ معاملات میں، ہاں، نسبتاً کئی متنازعہ وائنٹس تھے۔ ان متنازعہ پوائنٹس میں، فوج کی طرف سے خطرناک حد تک قریبی تعیناتیاں تھیں، میرے خیال میں ان میں سے کچھ مسائل کو ذہن میں رکھ کر کام کیا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ لیکن کچھ ایسے نکتےہیں جن پر ابھی بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ میرے خیال میں یہ اس کی فطرت میں ہے جو میں کرتا ہوں… ثابت قدم رہنا اور آگے بڑھتے رہنا ضروری ہے۔ کیونکہ یہ مشکل ہے یا یہ پیچیدہ ہے۔وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ چین کو یہ احساس ہو گا کہ موجودہ صورتحال اس کے مفاد میں بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا، "میں اس پر قائم رہتا ہوں اور مجھے سچا یقین ہے کہ ایسا ہوگا، یہ احساس ہونا چاہیے کہ تعلقات کی موجودہ حالت چین کے اپنے مفاد میں بھی نہیں ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہہم مختلف پالیسیوں اور مختلف اعلانات اور تعلقات کی حالت کے لحاظ سے بہت کچھ کر رہے ہیں، اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ ایک معروضی مبصر ہیں، تعلقات کی حالت کو دیکھتے ہوئے کیا آپ یہ تجویز کریں گے کہ سب کچھ ٹھیک ہے؟