ہفتہ, جون 28, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home اخبارجہاں

شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ ان کی "وراثت” زیر بحث

Hindustan Express by Hindustan Express
جنوری 11, 2023
in اخبارجہاں
0
شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ ان کی "وراثت” زیر بحث
0
SHARES
21
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

سیول(ایجنسیاں):شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کو اپنی بیٹی کے ساتھ عوامی سطح پر دیکھا جا رہا ہے، جس سے یہ قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ وہ ان کی وارث ہو سکتی ہیں۔شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر کم جونگ ان کی اپنی سب سے بڑی بیٹی کے ساتھ تصویریں حالیہ مہینوں میں قومی میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر آئی ہیں۔ ان تصویروں میں وہ نومبر میں ایک میزائل لانچنگ سائٹ پر اپنی بیٹی کو ہاتھ پکڑے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایک دوسری تصویر میں وہ اپنے والد کے کندھے پر کھڑی ہیں اور سامنے سے ان کے وفادار فوجی بڑی تعداد میں گزر رہے ہیں۔
خیال کیا جاتا ہے کہ کم جونگ ان کی سب سے بڑی بیٹی کم جو آئی کی پیدائش سن 2013 میں ہوئی تھی اور کم کے تین بچوں میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ کم کی ایک اور بیٹی اور ایک بیٹا بھی ہے۔
دنیا کی واحد کمیونسٹ خاندان کے سربراہ کے ساتھ اس تصویر کے منظر عام پر آنے سے جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس سروس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے ڈکٹیٹر غالباً یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ کم کی آنے والی نسلیں ہی ریاست پر حکمرانی کریں گی۔
تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ فی الحال یہ نتیجہ اخذ کرنا درست نہیں ہوگا کہ کم جو آئی اپنے والد کی جانشین ہوں گی کیونکہ اس کے لیے شمالی کوریا کے مردوں کے غلبے والے سماج میں لوگوں کے رجحانات کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی اور اس کی بلاشبہ اعلیٰ عہدوں پر فائز فوجیوں اور سیاسی رہنماوں کی جانب سے مزاحمت ہوگی۔تجزیہ کار یہ تسلیم کرتے ہیں کہ صرف کم کو ہی یہ بات معلوم ہے کہ آیا ان کا اپنی بیٹی کو اس کمیونسٹ ملک کا رہنما بنانے کا کوئی ارادہ ہے یا نہیں۔شمالی کوریا کی میڈیا میں ایسی تصویریں شائع ہوئی ہیں جن میں اعلیٰ حکام کو کم جو آئی کے سامنے جھکے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان میں جو آئی کو کم کی "سب سے پیاری” اولاد کہا گیا ہے۔ وہ ایک سفید پارکا اور فر کے کالر والا لمبا کوٹ پہنے ہوئی ہیں۔ اس تصویر سے ان کی والدہ ری سول جو کی فیشن کی سمجھ بھی ظاہر ہوتی ہے، جو کہ شمالی کوریا میں ایک فیشن آئیکن سمجھی جاتی ہیں۔
کم جو آئی یا ان کے دیگر بھائی بہن کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔لیکن جنوری کے اوائل میں ایک پریس بریفنگ میں، جنوبی کوریا کی نیشنل انٹیلیجنس سروس نے سینیئر سیاستدانوں کو بتایا تھا کہ اپنی بیٹی کو عوامی مقامات پر لے جا کر، کم پہلے ہی اس بات کی بنیاد رکھ رہے ہیں کہ پیونگ یانگ میں اقتدار کی تیسری موروثی جانشینی کیا ہوگی۔
کِم نے خود اپنے والد کم جونگ اِل سے عہدہ سنبھالا تھا جب وہ دسمبر 2011 میں اچانک انتقال کر گئے۔شمالی کوریا کی قیادت کا دعویٰ کرنے سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے مدنظر خود کم جونگ ان کو کئی سالوں تک اپنے والد کا منتخب جانشین نہیں سمجھا جاتا تھا۔یہ عہدہ ان کے بڑے سوتیلے بھائی کم جونگ نم کو ملنے کی توقع تھی۔ لیکن ڈومنیکن جمہوریہ کے ایک جعلی پاسپورٹ پر سفر کرتے ہوئے سن 2001 میں ٹوکیو کے ہوائی اڈے پر گرفتار کر لیے جانے کے بعد ان کے والد ان سے ناراض ہو گئے۔گرچہ کم جونگ اُن اپنے سوتیلے بھائی کو شکست دے کر اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم وہ اپنی قانونی حیثیت اور حکمرانی کے لیے انہیں خطرہ سمجھتے رہے۔ سن 2017 میں کم جونگ نام کو کوالالمپور ہوائی اڈے پر ایک اعصابی گیس کے ذریعہ قتل کر دیا گیا اور حملہ آور مبینہ طور پر شمالی کوریا فرار ہو گئے۔
گرچہ کم جونگ اُن اپنے سوتیلے بھائی کو شکست دے کر اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم وہ اپنی قانونی حیثیت اور حکمرانی کے لیے انہیں خطرہ سمجھتے رہے۔ سن 2017 میں کم جونگ نام کو کوالالمپور ہوائی اڈے پر ایک اعصابی گیس کے ذریعہ قتل کر دیا گیا اور حملہ آور مبینہ طور پر شمالی کوریا فرار ہو گئے۔
ٹوکیو کی واسیڈا یونیورسٹی کے پروفیسر اور کم خاندان پر متعدد کتابوں کے مصنف توشیمیتسو شیگیمورا کا کہنا ہے، ”میرے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ لڑکی اپنے والد سے ذمہ داریاں سنبھال سکے گی، بنیادی طور پر اس لیے کہ وہ خاتون ہے۔”
انہوں نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ”شمالی کوریا ایک زبردست قدامت پسند اور کنفیوشسسٹ معاشرہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ کم جو آی کا اپنے والد کے جانشین کے طور پر ابھرنا ناممکن ہے۔”
انہوں نے کہا،”میرے خیال میں ہمیں یہ فرض کرنا ہوگا کہ وقت آنے پر وہ اپنے بیٹے کو کنٹرول سونپنے کا انتخاب کریں گے، لیکن وہ یقینی طور پر یہ چاہیں گے کہ سربراہ کا عہدہ خاندان میں برقرار رہے، اور اس کی پیروی کرے جسے شمالی کوریا میں ‘پائیکتو خونی رشتہ’ کہا جاتا ہے۔ماؤنٹ پائیکتو چین کے ساتھ سرحد پر پھیلا ہوا ہے۔ جس کے بارے میں شمالی کوریا کی پروپیگنڈہ مشنری کا دعویٰ ہے کہ قوم کے بانی اور کم جونگ ان کے دادا کم ال سنگ اور ان کے گوریلا جنگجووں کا ٹھکانہ وہیں تھا، جہاں سے انہوں نے سن 1940کی دہائی میں کوریائی جزیرہ نما کے جاپانی قابضین کے خلاف جنگ لڑی تھی۔
حالانکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا بیشتر وقت روس میں بے گھر افراد کے لیے ایک کیمپ میں گزارا اور جب جنگ ختم ہوگئی تو ماسکو نے انہیں اپنے کٹھ پتلی کے طور پر شمالی کوریا پر مسلط کر دیا۔ٹوکیو کی واسیڈا یونیورسٹی کے پروفیسر اور کم خاندان پر متعدد کتابوں کے مصنف توشیمیتسو شیگیمورا کا کہنا ہے، ”میرے لیے یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ یہ لڑکی اپنے والد سے ذمہ داریاں سنبھال سکے گی، بنیادی طور پر اس لیے کہ وہ خاتون ہے۔”انہوں نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ”شمالی کوریا ایک زبردست قدامت پسند اور کنفیوشسسٹ معاشرہ ہے، جس کا مطلب ہے کہ کم جو آی کا اپنے والد کے جانشین کے طور پر ابھرنا ناممکن ہے۔”
انہوں نے کہا،”میرے خیال میں ہمیں یہ فرض کرنا ہوگا کہ وقت آنے پر وہ اپنے بیٹے کو کنٹرول سونپنے کا انتخاب کریں گے، لیکن وہ یقینی طور پر یہ چاہیں گے کہ سربراہ کا عہدہ خاندان میں برقرار رہے، اور اس کی پیروی کرے جسے شمالی کوریا میں ‘پائیکتو خونی رشتہ’ کہا جاتا ہے۔

ماؤنٹ پائیکتو چین کے ساتھ سرحد پر پھیلا ہوا ہے۔ جس کے بارے میں شمالی کوریا کی پروپیگنڈہ مشنری کا دعویٰ ہے کہ قوم کے بانی اور کم جونگ ان کے دادا کم ال سنگ اور ان کے گوریلا جنگجووں کا ٹھکانہ وہیں تھا، جہاں سے انہوں نے سن 1940کی دہائی میں کوریائی جزیرہ نما کے جاپانی قابضین کے خلاف جنگ لڑی تھی۔
حالانکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنا بیشتر وقت روس میں بے گھر افراد کے لیے ایک کیمپ میں گزارا اور جب جنگ ختم ہوگئی تو ماسکو نے انہیں اپنے کٹھ پتلی کے طور پر شمالی کوریا پر مسلط کر دیا۔شیگیمورا کا کہنا تھا، "مجھے یقین ہے کہ کم نے اپنی بیٹی کو شمالی کوریا کی میڈیا کے سامنے اور ان علامتی مقامات ایک خاص مقصد سے پیش کیا ہے۔ وہ یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ اقتصادی پابندیوں اور کووڈ وبا کے سبب سرحدوں کی بندش سے درپیش مسائل کے باوجود وہ انتہائی پرعزم ہیں۔”
انہوں نے کہا،”وہ لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، اپنے خوش و خرم خاندان کو دکھا رہے ہیں اور یہاں تک کہ لوگوں کو یہ ظاہر کرنے کی ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں ایک والد اور ایک رہنما کے طورپر وہ ان سے کتنے متاثر ہوئے ہیں۔”
شمالی کوریا کی پرانی نسلوں میں کم خاندان کے تئیں کافی عقیدت مندی اور احترام کا جذبہ پایا جاتا ہے۔شیگیمورا کا کہنا ہے کہ کم دراصل یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے خاندان کی حکومت برقرار رکھنے کے خواہش مند ہیں، وہ مخالفت کی حوصلہ شکنی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جنوبی کوریا کی کونگجو نیشنل یونیورسٹی میں بین الاقوامی مطالعات کی پروفیسر لم یون جنگ کا خیال ہے کہ کم کے بچوں کی موجودہ عمروں کو دیکھتے ہوئے ابھی یہ قیاس کرنا قبل از وقت ہوگا کہ کون اقتدار پر فائز ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ کم صحت مند نظر نہیں آرہے ہیں لیکن مجھے نہیں لگتا کہ مستقبل قریب میں کم جو آئی شمالی کوریا کی رہنما بن جائیں کیونکہ وہ ابھی بہت چھوٹی ہیں۔لم یون جنگ کا خیال ہے کہ "باپ اور بیٹی کی ان تصویروں کی اشاعت کے ذریعہ شمالی کوریا کے عوام کو غالباً یہ اشارہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ملک میں نئی نسلوں کے لیے مستقبل روشن ہے۔ موجودہ صورت حال میں ان تصویروں میں بہت کچھ پڑھنا قبل از وقت اور کافی مشکل بھی ہے۔”

Tags: ڈکٹیٹرشمالی کوریاکم جونگ ان
ShareTweetSend
Previous Post

جوشی مٹھ میں پابندی کے باوجود کاٹے جا رہے ہیں پہاڑ

Next Post

حج کے” وی آئی پی کوٹہ” کا خاتمہ!

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
مقامی عازمینِ کو حج پیکیج کی ادائیگی قسطوں میں کرنے کی سہولت

حج کے" وی آئی پی کوٹہ" کا خاتمہ!

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

دہلی کی سڑ کوں پر 100سے زیادہ نئی’دیوی‘بسوں کی آمد

دہلی کی سڑ کوں پر 100سے زیادہ نئی’دیوی‘بسوں کی آمد

جون 27, 2025
تیسری مدت میں ہر قسم کی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: مودی

مودی۲ جولائی کو پانچ ممالک کے دورہ پر جائیں گے

جون 27, 2025
شرومنی اکالی دل لیڈرمجیٹھیا گرفتار

شرومنی اکالی دل لیڈرمجیٹھیا گرفتار

جون 25, 2025
ڈونلڈ ٹرمپ دھوکہ دہی میں ملوث قرار

ایران سے اسرائیل کو بڑی مار پڑی: صدرِ امریکہ

جون 27, 2025
کسانوں کے بقایہ جات کی پوری ادائیگی کرائے گی حکومت :یوگی

‘سیکولر’و’سوشلسٹ’ الفاظ سے یوگی کو دقـت

جون 25, 2025
ممبئی میں مساجد کے ذمہ داروں کا عدالت عالیہ سے رجوع

ممبئی میں مساجد کے ذمہ داروں کا عدالت عالیہ سے رجوع

جون 25, 2025
قطر میں واقع امریکی اڈہ پرایران کامیزائل حملہ

قطر میں واقع امریکی اڈہ پرایران کامیزائل حملہ

جون 24, 2025
وزیر داخلہ امیت شاہ کا دورہ جموں منسوخ

انسداد انتہاپسندی کی صورتحال کا وزیر داخلہ نے جائزہ لیا

جون 22, 2025
امریش پوری بالی ووڈ کی لازوال شخصیت

امریش پوری بالی ووڈ کی لازوال شخصیت

جون 22, 2025
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں عالمی یوم یوگا منایا گیا

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں عالمی یوم یوگا منایا گیا

جون 22, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مدھیہ پردیش مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In