پروگرام مین مصرکے مشہورقاری شیخ عبدالناصر حرک شرکت کریں گے
نئی دہلی/ جے پور(یو این آئی) عصری، مذہبی اور پیشہ وارانہ تعلیم کے بہترین سنگم جامعتہ الہدایہ جے پور میں 28جنوری کو ’عالمی محفل حسن قرأت‘ کا انعقاد ہونے جارہا ہے جس میں مصرکے مشہورقاری شیخ عبدالناصر حرک شرکت کریں گے۔ یہ اطلاع جامعتہ الہدایہ جے پور کے سربراہ مولانا فضل الرحیم مجددی نے دی ہے۔
انہوں نے کہاکہ قرآن کریم جو کتاب ہدایت ہے، اس سے محبت وتعلق وعقیدت ہمارے ایمان کاجزء اورمسلمان ہونے کی علامت ہے، قرآن کی تعلیم،اس کی اشاعت، اوراس کی تلاوت اورقرآن سننے کا جذبہ ہرصاحب ایمان کے دل میں موجزن رہتاہے، اورخدمت قرآن اوراشاعت قرآن کو وہ اپنی سعادت اورآخرت میں نجات کا ذریعہ تصور کرتاہے۔انہوں نے کہاکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو قرآن مجید کے معانی ومعارف کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ انہیں قرآن مجیدکی قرأت کی بھی تعلیم دی تھی،آپ ؐ نے خصوصیت کے ساتھ چارصحابہ کرام کو علم قرأت سے فیضیاب فرمایاتھا، اورعام صحابہ کوحکم دیاتھاکہ ان سے قرآن سیکھو،یہ چارصحابہ عبداللہ بن مسعود،سالم مولیٰ حذیفہ، معاذ بن جبل اوراُبی ابن کعب رضوان اللہ علیھم اجمعین تھے۔
مولانا مجددی نے کہاکہ ہم سب کے لئے خوشی ومسرت کا موقع ہے کہ 28/جنوری2023 بروز سنیچر بعد نماز مغرب جامعۃ الہدایہ میں ’عالمی محفل حسن قرأت‘ قرآن کامقدس ومبارک پروگرام ہونے جارہاہے، جس میں مصرکے مشہورقاری شیخ عبدالناصر حرک تشریف لارہے ہیں اورہمارے ملک کے نامور ومعروف قراء شرکت فرمارہے ہیں، ان سب کی قرأت سے ہم سب محظوظ ہوں گے۔
جامعہتہ الہدایہ کی خصوصیت کی طرف توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جامعۃ الہدایہ کومدارس عربیہ ہندیہ میں یہ امتیاز بھی حاصل ہے کہ مدارس اسلامیہ میں سب سے پہلے اس کے درجہ ثانویہ ثانیہ(X) کے سرٹیفکٹ کوبعض عصری جامعات نے ہائی اسکول کے مساوی تسلیم کیاہے، اورجامعہ کا درجہ ثانویہ ثانیہ(X) پاس طالب علم عصری جامعات کے گیارہویں کلاس کے ٹیسٹ میں بیٹھنے کامجاز ہے، نیز انہی جامعات نے جامعۃ الہدایہ جے پورکے عالم کو B.U.M.S.ودیگر مخصوص کورسیز کیلئے داخلہ امتحان میں شریک ہونے کا اہل ماناہے، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی،علی گڑھ، جامعہ ملیہ اسلامیہ،دہلی، جامعہ ہمدرد، دہلی، بنارس ہندویونیورسٹی، بنارس، اورمولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد نے جامعۃ الہدایہ کی سند کو منظورکرتے ہوئے اعلیٰ عصری تعلیم کے حصول کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ طلبہ کو جامعہ میں رہتے ہوئے مرکزی حکومت سے منظورشدہ کچھ کورسیز بھی کرائے جاتے ہیں تاکہ طالب علم جب جامعہ سے فارغ ہو تو اس کے پاس یہاں کی اسناد کے ساتھ سرکاری ادارہ کاسرٹیفکٹ بھی ہواوروہ اسکول وکالج کے طلبہ کے شانہ بشانہ عصری جامعات میں داخلہ کے اہل ہوں۔