نئی دہلی، 28 نومبر (یو این آئی) سپریم کورٹ نے ایشیائی کھیلوں کی گولڈ میڈلسٹ پوجا ٹھاکر کو کھیلوں کے کوٹے کے تحت تقرری دینے سے انکار کرنے پر جمعرات کو ہماچل پردیش حکومت کی سرزنش کی اور اسے ملازمت دینے کی ہدایت دی۔
جسٹس ابھے ایس اوکا اور اگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے کبڈی کھلاڑی پوجا ٹھاکر کی نوکری سے متعلق عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ہماچل حکومت کے وکیل سے کہا، ’’آپ کے وزیر اعلیٰ کو عملی طریقہ اختیار کرتے ہوئے نوجوان کھلاڑی کو نوکری دینی چاہیے تھی۔‘‘ پوجا نے نومبر 2014 میں ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
سپریم کورٹ نے پوچھا، ’’کیا یہ آپ کا کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کا طریقہ ہے؟‘‘ سپریم کورٹ نے 2023 کے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا جس میں ٹھاکر کو جولائی 2015 میں وزیراعلی کو دی گئی درخواست کی تاریخ سے موثر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر کے عہدے پر تعینات کرنے کی ہدایت دینے والے سنگل جج کو حکم کو برقراررکھا گیا تھا۔
بنچ کی جانب سے پیش ہوئے جسٹس اوکا نے حکومت سے پوچھا، ”آپ نے اس شخص کو سات سال تک ادھر ادھر دوڑنے پر مجبور کیا۔ "کھلاڑیوں کے ساتھ معاملہ کرتے وقت یہی ریاست کا نقطہ نظر ہے!”ریاستی حکومت کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے اسے نامور کھلاڑی کو نوکری دینے کی ہدایت دی۔ عدالت نے کہا کہ حقائق کے پہلوؤں پر غور کرتے ہوئے ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ یہ آئین کے آرٹیکل 136 کے تحت مداخلت کے لیے موزوں نہیں ہے۔