نئی دہلی:ڈینٹسٹری فیکلٹی،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ایم ایچ آرڈی (اب وزارت تعلیم)کے ایس پی اے آرسی منظورشدہ پروجیکٹ ’کلیفٹ کیئر انڈیا اسٹڈی‘کے تحت میر انیس ہال میں ایک ورکشاپ منعقد کیا۔یہ ورکشاپ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی کا مشترکہ پروجیکٹ ہے۔پروفیسر نجمہ اختر(پدم شری)شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بطور مہمان خصوصی اس ورکشاپ کا افتتاح کیا اور پروگرام میں پروفیسر ناظم حسین الجعفری ،مسجل جامعہ ملیہ اسلامیہ بطور مہمان اعزازی شریک رہے۔ڈینٹسٹری فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر سنجے سنگھ جو کہ مشہور و معروف میکسی لوفیشل سرجن ہیں انھوںنے کلیفٹ کیئر کو باضابطہ کرنے پر زور دیا کیوں کہ کلیفٹ لپ اورپیلیٹ یہ زیادہ تر پائے جانے والے پیدایشی کرانیوفیشل نقائص میں سے ایک ہے۔
ورکشاپ میں کلیفٹ کیئر کی ممتاز اور نمایاں ہستیاں شریک ہوئیں جیسے کہ بنگلور سے ڈاکٹر کرشنا مورتھی بوناتھیا،حیدرآباد سے ڈاکٹر گوشالا ریڈی،چینئی سے ڈاکٹر الطاف حسین،وارانسی سے ڈاکٹر سوبودھ سنگھ ،بنگلور سے ڈاکٹر دشینت پرساد،اے آئی آئی ایم ایس میں چیف سی ڈی ای آر جوکہ این او ایچ پی کے نفاذ کا نیشنل سینٹر فار ایکسیلنس ہے وہاں سے ڈ اکٹر ریتو دگل ،نیشنل اورل ہیلتھ پروگرام کے اسٹیٹ پروگرام آفیسر ڈاکٹر انوپ کاناسا اوراین ای ای وی( نیونیٹل ارلی اے ویلوایشن وژن) مشن کی لیڈ ڈاکٹر سیماکپوربھی شریک تھیں۔اسپرننگر نیچر کے بایو میڈیکل اینڈ لائف سائنسز بکس ایشیا کے ادارتی ڈائریکٹر ڈاکٹر نرین اگروال بھی ورکشاپ میں شامل ہوئے۔
ورکشاپ کی اہم بات اس کا پینل مباحثہ تھا جس کا موضوع’ڈولپنگ این انٹر ڈسپلنری کلیفٹ کیئر نیٹ ورک سسٹم‘تھا۔اس میں ریڈیولوجی ،پیڈیٹریکس،خواتین امراض کی ماہرین،اسپیچ تھیراپسٹ،جینٹسٹ،سماجی کارکن،آرتھوڈونٹس،پلاسٹک اور میکسیلوفیشیل سرجن جیسے ماہرین ڈاکٹر نے حصہ لیااور کلیفٹ کیئر خدمات کے جائزے میں تعاون کا عہد کیا۔مولانا آزاد میڈیکل کالج،اے آئی آئی ایم ایس ، صفدر جنگ اسپتال، ای ایس آئی سی اسپتال اور ملک بھر سے کلیفٹ کیئر مراکز کے ڈاکٹروں نے بھی اس اہم ورکشاپ میں شرکت کی۔
مانچسٹر یونیورسٹی کے ڈاکٹر بدری تھیرووینکٹاچاری جو اس پروجیکٹ کے انٹرنیشنل پی آئی ہیں انھو ںنے اس پروجیکٹ کے دوران مشکلات اور تجربات کے متعلق تفصیل سے بتایااور مریضوں کی دیکھ بھال کو بہتر سے بہتر کرنے کے لیے دوسرے اسپتالوں سے بھی ساتھ مل کر کام کرنے کی اپیل کی۔
پروجیکٹ کے پرنسپل انویسٹی گیٹراور آرتھو ڈونٹکس کے پروفیسر ڈاکٹر پنچالی بترا نے کہا کہ انھیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مختلف شعبہ جات کے تمام ڈاکٹروں سے بات کرنے کی پہل کردی ہے جو کلیفٹ مریض کے ملنے کے وقت سے اس کام کو دیکھ رہے ہیں اور کہاکہ قومی سطح پر کلیفٹ کیئر کو بہتر کرنے کے لیے پروٹوکول اور حکمت عملیاں وضع کرنے میں ان سفارشات سے کافی مدد ملے گی۔
اس پروجیکٹ کے دوسرے کو۔ پی آئی اور اورل اور میکسی لوفیشیل کے پروفیسر ڈاکٹر دیبوراہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ جملہ میٹینگس کی سفارشات کو پالیسی سازوں کے پاس بھیج دیں۔افتتاحی پروگرام کے دوران اسپرنگر نیچر کا شائع کردہ مونوگراف جس کاعنوان ’دی کلیفٹ کیئر فریم ورک ان انڈیا:اے سی سی آئی ایس رپورٹ‘ ہے اس کی بھی رسم رونمائی ہوئی۔












