اجمیر شریف(پریس ریلیز)ملک میں آج جس تیزی کے ساتھ نفرت کی ہوا چلائی جارہی ہے پہلے مآب لیچنگ پھر لوجہاد کے نام پر شرپسند وں نے خونی کھیل کھیل کر وطن عزیز میں امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے اب شہنشاہ ہندوستان حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی درگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 31سالہ ایک حادثہ میں تمام چشتی حضرات کو مجرم قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے نہ صرف چشتی سلسلہ کے پیروکار سخت غصے میں ہیں بلکہ تمام سلاسل سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے
مذکورہ متنازع فلم جو مکمل طور پر جھوٹ کا پلندہ ہے اس مووی کے ذریعے آستانہ غریب نواز پر آنے والے زائرین کی عقیدت کو مجروح کرکے خواجہ صاحب کی چوکھٹ سے دور کرنا ہے یہ صرف ایک طرح سے سستی شہرت حاصل کرنے کا گندہ طریقہ ہے جبکہ حقیقت واضح ہے کہ دن بدن آستانہ عالیہ پر آنے والوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے
اجمیر 92فلم جو جولائی میں ریلیز ہونے والی ہے اس پر پابندی عائد کرنے کی کوششوں میں رضا اکیڈمی مصروف ہے
اس سلسلے میں آج رضا اکیڈمی کا آٹھ رکنی وفد جس میں علماء وکلاء بھی شامل ہیں قائد ملت الحاج محمد سعید نوری صاحب کے ہمراہ اجمیر شریف پہنچا اور مسئلہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے سب سے پہلے اجمیر شہر کے ایس پی چونا رام جاٹ سے ملاقات کی ۔وفد نے فلم کے پوسٹر اور اس کی کہانی کو بتانے ہوئے کہا کہ جس انداز میں 92 کے ریپ حادثہ کو توڑ مروڑ کر صرف چشتی سلسلہ یا اس گھرانے کو پیش کیا ہے وہ سیدھے طور پر حضرت سلطان الہند کی ذات کو ٹارگٹ کرنا ہے تاکہ اکثریتی فرقہ مسلمانوں کے خلاف قتل و غارتگری پر آمادہ ہواور کسی نہ کسی طرح سے آستانہ غریب نواز کو بدنام کیا جائے وفد کی قیادت کرتے ہوئے قائد محترم الحاج محمد سعید نوری صاحب بانی رضا اکیڈمی نے ایس پی اجمیر چونا رام کو بتایا کہ آستانہ غریب نواز سے تمام مذاہب کا تعلق ہے صوفیاء کرام کی خانقاہوں میں دھرم ذات پات کی تقسیم نہیں ہوتی ہے جو بھی عقیدت مند صوفیاء کرام کی بارگاہوں میں آتا ہے ان کی پاکیزہ تعلیمات سے متاثر ہوکر رہ جاتا ہے ۔ لہذا اجمیر 92 مووی کو درگاہ شریف سے جوڑ کر دکھانا تمام صوفی ازم کی توہین ہے بالخصوص خواجہ خواجگان حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللّٰہ علیہ کی شان میں بڑی گستاخی ہے جسے نہ صرف مسلمان بلکہ تمام مذاہب کے امن پسند لوگ بھی برداشت نہیں کرسکتے۔اس لئے فوری طور پر اس فلم سے درگاہ اجمیر شریف اور سلسلہ چشتیہ کو نکالا جائے ورنہ احتجاج در احتجاج ہوگا
ہم نے ماضی میں بھی اس طرح کے معاملات دیکھے ہیں کئ متنازع فلموں پر پابندی لگی ہے حالیہ دوچار سالوں میں خود راجستھان کے راجوڑوں نے فلم پدماوتی کے خلاف احتجاج کیا تھا جس سے فلم کانام بدلنا پڑا تھا
لہٰذا تمام زائرین خواجہ کا پرزور مطالبہ ہے کہ اجمیر 92 فلم سے درگاہ شریف اور تمام سلسلہ چشت کے لوگوں کو جوڑا نہ جائے بلکہ جوبھی مجرم ہے مجرم کو مجرم کی حیثیت سے سزا دی جائے قائد ملت حضرت نوری صاحب کی گفتگو سننے کے بعد ایس پی اجمیر چونا رام جاٹ نے میمورنڈم میں درج کئ نکتے پر اتفاق کیا اور کہا کہ ہم اس میمورنڈم کو آگے بڑھاتے ہیں اور خود بھی گہری نظر رکھتے ہوئے کاروائی کرنے کی یقین دھانی کرائی ۔مزید پیر طریقت حضرت شاہ ولی اللہ شریفی صاحب و حضرت مولانا امان اللہ رضا وحضرت مولانا محمد عباس رضوی نے مشترکہ طور پر فلم کے نکات پر بحث کرتے ہوئے ایس پی کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ اس طرح کی فلمیں ہندوستان کی تہذیب و ثقافت پر حملہ ہے دو فرقوں کے درمیان نفرت کو بڑھاوا دینا ہے ۔لہذا اس مووی سے درگاہ شریف کا نام ہٹایا جائے مزید جو بھی مجرم قرارد یئے ہیں یا ضمانت پر رہا ہوئے ہیں وہ عدالتی احکام پر ہوئے ہیں پھر ان کو اجمیر شریف درگاہ سے جوڑنا کیونکر سہی ہوسکتا ہے