سیوہارہ(بجنور):سیوہارہ کو عالمی شہرت عظیم مجاہد آزادی ،مفکر ملت مولانا حفظ الرحمان صاحب ؒ کی وجہ سے ملی ہوئی ہے ۔اس لیے یہاں کا ہر شہری ان کا نمائندہ اور وارث ہے ،اسے کوئی نہ کوئی کام ایسا ضرور کرنا چاہئے جس سے اس شہر کا وقار قائم رہے ۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر سراج الدین ندوی ،چیرمین ملت اکیڈمی نے آج بعد نماز مغرب شاہی مسجد سیوہارہ میں مدارس و مساجد کے ائمہ و ذمہ داران نیز معززین شہر کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔جس کا اہتمام شاہی مسجد کے امام مولانا محمد شاہد قاسمی اور جامع مسجد کے امام مولانا محمد امتیاز قاسمی نے کیا تھا ۔ڈاکٹر سراج الدین ندوی نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو قوم کتاب اور قلم سے وابستہ ہوتی ہے اسی کے ہاتھوں میں اقتدار کی باگ ڈور ہوتی ہے ۔جب تک مسلمان تحقیقی و انکشافی کام کرتے رہے اور کتاب و قلم سے وابستہ رہے حاکم بنے رہے ،یوروپ ان کے سامنے زانوئے تلمذ تہہ کرتا رہا ،تقریباً پانچ سو سال تک اہل یوروپ مسلم شہروں کا سفر کرتے رہے اور وہاںمسلمان اہل علم سے استفادہ کرتے رہے ،اسی علم کی بنیاد پر آج یوروپ نے ترقی کی ہے ۔مسلمان سائنسدانوں نے فلکیات ،نباتات ،حیوانات ،طبیعات و کیمیا غرض ہر شعبہ علم میں کارہائے نمایاں انجام دیے،مسلم سائنسدانوں کی لکھی ہوئی کتابیں آج بھی یوروپ کی یونیورسٹیوں میں پڑھائی جاتی ہیں ۔قرآن میں غورو تفکر والی آیات کا تعلق سائنس و تحقیق سے ہی ہے ،مولانا نے اہل مدارس سے گزراش کی کہ وہ اپنے نصاب تعلیم میں جدید علوم کو کماحقہ جگہ دیں۔مدارس کا نظام تعلیم ایسا ہونا چاہئے کہ دیگر اقوام کے بچے بھی وہاں تعلیم حاصل کرسکیں ۔اس موقع پر مولانا نے شاہین گروپ (بیدر ) کے زیر اہتمام چلائے جارہے حفظ القرآن پلس اور مدرسہ پلس کورس کا تعارف کرایا اور بتایا کہ جامعۃ الفیصل تاج پور میں یہ دونوں کورسیز شروع ہوگئے ہیں ۔اس نظام تعلیم کے تحت حفاظ و علماء بھی ڈاکٹر اورانجینئر بن سکتے ہیں ۔شاہین گروپ کے ذریعہ چلائے جارہے ان کورسیز کے ذریعہ ہزاروں طلبہ جدید علوم کی اعلیٰ ڈگریاں حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔شرکاء نے وعدہ کیا کہ وہ خواہش مند طلبہ کو اس کورس سے مستفید کرائیں گے ۔پروگرام میں 40سے زیادہ مدارس و مساجد کے ائمہ و ذمہ داران شریک تھے ،ان کے علاوہ مقامی افراد کی خاصی تعداد تھی ۔