نئی دہلی (یواین آئی) اترکاشی میں سلکیارا ٹنل میں پھنسے مزدوروں تک پہنچ گئے ہیں اور ریسکیو ٹیم اور ان کے درمیان اب صرف دو میٹر کا فاصلہ رہ گیا ہے اور انہیں جلد ہی باہر نکال لیا جائے گا۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبرلفٹننٹ جنرل سید عطا حسنین نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں بتایا کہ مزدوروں تک پہنچنے کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں سے دستی کھدائی جاری ہے اور اب مزدوروں تک پہنچنے کے لیے دو میٹر کا فاصلہ طے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھدائی کے لیے ہر قسم کی سیکیورٹی اور احتیاطی تدابیر اختیار کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی تقریباً ہر وزارت نے اس مہم کی حمایت کی ہے اور یہ تمام اداروں اور محکموں کے درمیان بہتر تال میل کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔ ملک میں ہر جگہ سرنگ بنانے کے کام سے متعلق مختلف قسم کے ماہرین کی مدد بھی لی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سرنگ کے اوپر سے کھدائی کا کام ابھی جاری ہے اور اس جانب سے کھدائی 45 میٹر تک پہنچ چکی ہے۔جنرل حسنین نے کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی تین ٹیمیں کارکنوں کو بچانے کے لیے اندر جائیں گی اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی ٹیمیں ان کی مدد کریں گی۔ کارکنوں کی صحت کا جائزہ لینے کے لیے پیرامیڈیکس کو بھی اندر بھیجا جائے گا۔ ریسکیو ٹیم کو اسٹریچر سے باہر نکالنے کی تربیت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر ایک شخص کو بچانے میں تین سے پانچ منٹ لگیں گے۔اس کے علاوہ چنوک ہیلی کاپٹر بھی قریبی ہیلی پیڈ پر تعینات ہے۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 30 بستروں کی سہولت بنائی گئی ہے اور جائے حادثہ پر 10 بستروں کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ کارکنوں کو ایمبولینس کے ذریعہ رشی کیش لانے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ ہسپتال میں 40 سے 42 گھنٹے کارکنوں کی صحت کی نگرانی کی جائے گی۔اس درمیان سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن کی وجہ سے ٹنل کے اندر ایک عارضی طبی سہولت کو بڑھا دیا گیا ہے۔ پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے بعد اس جگہ صحت کی تربیت دی جائے گی۔ کسی بھی پریشانی کی صورت میں اس کیمپ میں محکمہ صحت کی جانب سے آٹھ بیڈز اور ڈاکٹروں اور ماہرین کی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ ریسکیو میں پوری دنیا کے سائنسدانوں اور ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔