نئی دہلی: پچھلے چھ ماہ سے لیبیا میں پھنسے 17 ہندوستانی دہلی بحفاظت پہنچ گئے۔ان میں سے بیشترپنجاب اور ہریانہ کے رہائشی ہیں، جو غیر قانونی طور پر اٹلی جانے کی کوشش کر رہے تھے لیکن وہ اس سے پہلے لیبیا میں پھنس گئے تھے۔
خبروں کے مطابق ایک ایجنٹ نے انہیں دھوکہ دیا اورانہیں لیبیا بھیج دیا تھا جہاں انہیں 48-48 گھنٹوں کے لئے بھوک میں رکھا گیا ، ان پر تشدد بھی کئے جانے کی خبر ہے۔ ایک ہندوستانی نے فون کو چھپا کر رکھا ہوا تھا،جس نے ہوشیاری کا مظاہرہ کیا اور اس نےراجیہ سبھا کے رکن وکرمجیت سنگھ ساہنی سے رابطہ کیا،جن کی کوششوں کے سبب ان کی واپسی عمل میں آئی ہے۔
راجیہ سبھا کے رکن وکرمجیت سنگھ ساہنی ان ہندوستانیوں کو لینے ہوائی اڈہ ہنچے تھے ، انہوں نے بتایا کہ ایک ایجنٹ نے 16 لڑکوں سے 13۔13 لاکھ روپے لیا اور ان سے وعدہ کیا کہ وہ اٹلی میں ملازمت دلائیں گے۔ رکن راجیہ سبھا کے بقول "لڑکوں کو سب سے پہلے اٹلی کے نام پر دبئی لے جایا گیا ، پھر وہاں سے مصر لایا گیا اور آخر کار انہیں لیبیا چھوڑ دیا گیا۔ 28 مئی کو ، ان لڑکوں نے میرے دفتر کے گوردیپ اور نشانت سے رابطہ کیا اور اپنی آپ بیتی بتائی ۔ لڑکے مافیا کے چنگل میں تھے ۔ جو ویڈیوز ہم نے دیکھے تھے ،ان سے یہ یقین نہیں ہورہا تھا کہ وہ کبھی بھی ہندوستان واپس آسکیں گے۔ "
رکن راجیہ سبھا نے بتایا کہ ہندوستانی لڑکوں کو پہلے مافیا سے بھگا کر ایک ہوٹل لایا گیا جہاں سے پولیس انہیں جیل لے گئی۔ انہوں نے کہا کہ” لیبیا میں ہندوستان کا سفارت خانہ نہیں ہے تو ہم نے تیونیشیا سے بات کی لیکن وہ بھی مدد نہیں کرسکتے۔ ہم نے کونسلر ایکسس کے لئے یونائیٹیڈ نیشن سے اپیل کی۔ بہت محنت کے بعد ان لڑکوں کو جیل سے باہرکیاجاسکا اور پھرانہیں امیگریشن کیمپ لایا گیا۔ پھر ہم نے قریب ترین ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا۔ ان کے ٹکٹ اور سفید پاسپورٹ بنائے گئے تھے ، جس کے بعد یہ بچے دہلی پہنچ چکے ہیں۔ "