نئی دہلی، 31 جنوری (یو این آئی) دہلی میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل جمعہ کو عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سات ایم ایل ایز نے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔سات اے اے پی ایم ایل اے راجیش رشی، نریش یادو، روہت کمار مہرولیا، بھاونا گوڑ، بھوپیندر سنگھ جون، مدن لال اور پون شرما نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔
جنک پوری سے دو بار ایم ایل اے رہ چکے راجیش رشی نے مسٹر اروند کیجریوال کو بھیجے اپنے استعفیٰ نامہ میں الزام لگایا کہ پارٹی نے اپنے بنیادی اصولوں کو چھوڑ دیا ہے اور بدعنوانی میں ڈوبی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سنتوش کولی کی قربانی کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا اور ان کے قاتل کو ٹکٹ دیا گیا، یہ پارٹی کارکنوں کے ساتھ غداری ہے۔ انہوں نے پارٹی میں اقربا پروری کا بھی الزام لگایا ہے۔اے اے پی کو ایک بے قابو گینگ بتاتے ہوئے انہوں نے لکھاکہ’عام آدمی پارٹی ایک بے قابو گینگ کے لیے جنت بن گئی ہے۔ پارٹی کی قیادت کرپشن، اقربا پروری اور آمریت کے مترادف بن چکی ہے۔‘‘
آدرش نگر کے ایم ایل اے پون شرما نے اروند کیجریوال کو بھیجے گئے ایک خط میں لکھاکہ "پارٹی اس ایماندار نظریہ سے ہٹ گئی ہے جس پر عام آدمی پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ مجھے عام آدمی پارٹی کی حالت زار دیکھ کر بہت دکھ ہوا ہے۔ برائے مہربانی میرا استعفیٰ قبول کر لیں۔‘‘
کستوربا نگر سے عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے مدن لال نے کیجریوال کو لکھے اپنے استعفی نامہ میں کہا ہے کہ انہیں اب پارٹی پر بھروسہ نہیں ہے۔مہرولی کے ایم ایل اے نریش یادو نے بھی پارٹی پر بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔