پٹنہ(یواین آئی) بہار کے 12 اضلاع کے کئی گاؤں میں سیلاب کی وجہ سے گزشتہ کچھ دنوں سے معمولات زندگی درہم برہم ہے۔سیلاب کی وجہ سے سات پشتے ٹوٹ چکے ہیں جس سے تقریباً 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 12 اضلاع کے کئی دیہات کے لوگ سیلاب سے متاثر ہیں۔ زندگی درہم برہم ہوگئی ہے۔ جس سڑک پر کل تک کاریں چلتی تھیں اب کشتیاں چل رہی ہیں۔ لوگ گھر بار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہیں۔

کئی اضلاع میں سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کوسی بیراج سے چھوڑے گئے پانی کا اثر کئی ندیوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ ایسے میں کٹیہار میں مہانندا ندی کی پانی کی سطح پانچ بلاکوں میں بڑھ رہی ہے۔ صرف 24 گھنٹوں میں مہانندہ ندی کا پانی ندی کے ڈاؤن اسٹریم میں احمدآباد میں کم از کم 17 سینٹی میٹر اور اعظم نگر میں زیادہ سے زیادہ 58 سینٹی میٹربڑھ گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ندی کے اپ اسٹریم جھووا میں 56 سینٹی میٹر بڑھ گیا ہے۔

محکمہ فلڈ کنٹرول کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مہانندہ ندی کی سطح آب جھووا میں 71 سینٹی میٹر، بکھرکھال میں 94 سینٹی میٹر، اعظم نگر میں 81 سینٹی میٹر، دھوبل میں 78 سینٹی میٹر، کرسیل میں 95 سینٹی میٹر اور درگاپور میں 87 سینٹی میٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ درگاپور میں خطرے کا نشان اور گووند پور میں 94 سینٹی سطح آب بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوسی، گنگا، برندی اور کاری کوسی کے پانی کی سطح کم ہو رہی ہے۔ اس کے باوجود کوسی کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے 44 سینٹی میٹر، برندی ندی کے پانی کی سطح 70 سینٹی میٹر اور گنگا ندی کے پانی کی سطح خطرے کے نشان سے 67 سینٹی میٹر اوپر ہے۔
मैं बेशर्म बिहार हूं।
— Shubham Singh Rajput (@Shubham_O03) September 29, 2024
मैं 20 साल से एक ही आदमी को मुख्यमंत्री बना रहा हूं,जिसने आज तक इस शोक के लिए समय नहीं दिया
मैं शर्मिंदा हूं कि जिसे मैं 40 में से 39 सांसद देता हूं, वो गंगा जैसी नदी से न निपट सका फिर
मैं बेशर्म बिहार हूं।#PrayForBihar #Flyingbeast #Nveda #RituRathee pic.twitter.com/bkVwIp2VND
انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کو امدادی سامان پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ تاہم منی ہاری علاقے کو امدادی سامان پہنچانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ احمد آباد بلاک میں مہانندا ندی کے پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہونے سے عام لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ سیلابی صورتحال کے باعث لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔