پیلی بھیت:09جولائی(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع پیلی بھیت میں سیلاب کے حالات سنگین ہوتے جارہے ہیں۔ پورن پور و کلی نگر تحصیل کا ٹرانس شاردا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہو اہے۔منگل کو سیلاب میں پھنسے لوگوں کو انتظامیہ نے بریلی سے بلائے گئے آرمی کے جوانوں نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے ریسکیو کرایا ہے۔ بریلی و ٹکن پور ہائی وے پر کثیر مقدار میں پانی بھر جانے سے آمدورفت متاثر ہو اہے۔جہان آباد پولیس اسٹیشن کے مطابق سیلابی پانی ریلوے لائن کے نیچے کی مٹی کو کاٹ کر علاقے کے گاؤں سیواڑی پٹی کے قریب بریلی پیلی بھیت ریلوے لائن تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد منگل سے اس روٹ پر ریل سروس بھی متاثر ہوگئی ہے۔ڈی ایم سنجے کمار سنگھ کے مطابق پورن پور تحصیل علاقے کے گیر آباد گاؤں بنورا اور گجرولی میں گوڑی پر ررہے سات لوگوں سیلاب سے گھرنے کی تحصیلدار پورن پور ویریندر کمار نے اطلاع دی تھی۔ انہوں نے کمشنر سومیا اگروال کو مطلع کیا۔ ان کی ہدایت پر منگل کی علی الصبح آرمی کے ہیلی کاپٹر نے دیا رام ، مظفر، ساحل، شبیر، شعیب وغیرہ کو گرانٹ نمبر دو ڈھکا چانٹ میں بحفاظت پہنچادیا۔
ادھراترپردیش کے ضلع بستی میں منگل کو سریو ندی کے آبی سطح بڑھنے سے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ آبی سطح بڑھنے سے ساحلی باندھوں کے کنارے کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔آفیشیل ذرائع نے منگل کو بتایا کہ سریو ندی کے آبی سطح میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ آج خطرے کے نشان92.730 سینٹی میٹر سے صرف0.05 سینٹی میٹر نیچے ہے۔ سریو شاردا اور گریجا بیراج میں لگاتار پانی چھوڑے جانے سے آبی سطح میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ ندی کے آبی سطح بڑھنے سے ساحلی باندہ کے کنارے کھیتوں میں پانی بھر گیا ہے۔پانی بھر جانے سے سبزیوں کے فصلوں کی بھاری نقصان ہوا ہے۔ بنجریا، صوبی کے نزدیک سریو کا پانی پہنچ گیا ہے۔ کھلوا گاؤں میں حالات حساس بنے ہوئے ہیں۔ کاشی پور دبولیا ساحلی باندھ کے کنارے بسے پیتھیا لسکری ، بانے پور، سرور پور اور کاشی پور کے نزدیک تقریبا دو سو میٹر کی دوری پر ہی سریو ندی بہہ رہی ہے اگر لگاتار آبی سطح میں اضافہ ہوا تو گاؤں میں پانی گھس جائے گا۔ بانے پور گاؤں کے نزدیک کھیت کی طرف ندی دباؤ بنارہی ہے۔ڈی ایم رویش گپتا نے بتایا کہ ضلع انتظامیہ کے ذریعہ سیلاب سے نپٹنے کے لئے تیاری پوری کرلی گئی ہے۔ ساحلی باندھوں کی نگرانی کرنے کے لئے افسران، ملازمین لگاتار کیمپ کررہے ہیں۔ سریو ندی کی آبی سطح میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔ گاؤں میں سیلاب کا پانی نہ داخل ہو اس کے لئے سیلاب کنٹرول کے ذریعہ لگاتار کام کیا جارہا ہے۔