وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا واقعہ کیلئے ذمہ دارافراد کو بخشا نہیں جائے گا
نئی دہلی (یو این آئی) مشرقی دہلی کے وویک وہار علاقے کے ایک اسپتال میں آگ لگنے سے کم از کم چھ نوزائیدہ بچوں کی موت ہو گئی۔فائر ڈپارٹمنٹ کو ہفتہ کی رات تقریباً 11.32 بجے بیبی کیئر سینٹر میں آگ لگنے کی اطلاع ملی تھی۔ دہلی فائر سروس (ڈی ایف ایس) کے ڈائریکٹر اتل گرگ نے یو این آئی کو بتایا، "اسپتال میں آگ لگنے کے واقعے کے بارے میں اطلاع دی گئی اور فوری طور پر نو فائر بریگیڈ کی ٹیم کو موقع پر بھیجاگیا ، کل 12 نوزائیدہ بچوں کو بچا لیا گیا لیکن ان میں سے چھ بچوں کی موت ہو گئی جبکہ ایک زخمی ہے اور پانچ بچے زیرعلاج ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ تقریباً تین سے چار گھنٹے کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ کئی آکسیجن سلنڈر پھٹنے سے لگی۔ تاہم فائر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے ابھی تک آگ لگنے کی وجہ نہیں بتائی ہے۔ راحت اور بچاؤ کام ابھی بھی جاری ہے۔
دریں اثناء دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بچوں کے اسپتال میں آتشزدگی کے واقعہ کو دل دہلا دینے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس لاپرواہی کے ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مسٹر کیجریوال نے آج کہا، “بچوں کے اسپتال میں آگ لگنے کا یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے ہم سب ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اس حادثے میں اپنے معصوم بچوں کی جان گنوائی ہے۔ حکومت اور انتظامیہ کے اہلکار جائے حادثہ پر زخمیوں کو علاج کی فراہمی میں مصروف ہیں۔ واقعے کی وجوہات کی تفتیش کی جارہی ہے اور جو بھی اس لاپرواہی کا ذمہ دار ہوگا اسے بخشا نہیں جائے گا۔
اسی درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی آتشزدگی میں 6 شیر خوار بچوں کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ کو مالی امداد دینے کا اعلان کیا۔
اس دوران دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے چیف سکریٹری کو تحقیقات کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعظم کے دفتر نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، "دہلی کے ایک اسپتال میں آگ لگنے کے تناظر میں، وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ پی ایم این آر ایف ہر مرنے والے کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم فراہم کرے گا اور ہر زخمی کو 50,000 روپے دیے جائیں گے۔دوسری جانب لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ نے کہا کہ میں نے چیف سکریٹری سے دہلی چلڈرن اسپتال میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعات کی تحقیقات کرانے کے لئے کہا ہے۔ انہوں نے پولیس کمشنر کو تمام ضروری چیزوں کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی ہے۔مسٹر سکسینہ نے کہا، "سوگوار کنبوں کے تئیں میری دلی تعزیت ہے۔ میں متاثرین کو ہر قسم کی امداد کا یقین دلاتا ہوں اور اس بات کو یقینی بناوں گا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘‘
دریں اثناء ایک دل دہلا دینے والا واقعہ قرار دیتے ہوئے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ، وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت دیگر نے بھی اس المناک واقعہ پر تعزیت کا اظہار کیا۔صدر مرمو نے کہا، "دہلی کے وویک وہار کے ایک اسپتال میں آگ لگنے سے کئی بچوں کی موت کی خبر دل کو دہلا دینے والی ہے، بھگوان سوگوار والدین اور رشتہ داروں کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی طاقت دے۔” انہوں نے اس واقعے میں زخمی ہونے والے دیگر بچوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ دوسری جانب نائب صدر دھنکھڑ نے کہا، "میں آج نئی دہلی کے ایک اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی موت سے بہت افسردہ ہوں۔ غم کی اس گھڑی میں سوگوار کنبہ کے افراد سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم مودی نے ٹویٹ کیا، "دہلی کے ایک اسپتال میں آتشزدگی کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ میری تعزیت اس ناقابل یقین حد تک مشکل وقت میں سوگوار کنبوں کے ساتھ ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔‘‘قابل ذکر ہے کہ مشرقی دہلی کے وویک وہار علاقے میں واقع ایک نوزائیدہ بچوں کے اسپتال میں سنیچر کی رات زبردست آگ لگ جانے سے چھ نومولودوں کی موت ہو گئی تھی، جب کہ ایک کی حالت نازک ہے اور پانچ دیگر زیر علاج ہیں۔ڈی ایف ایس کے ڈائرکٹر اتل گرگ نے یو این آئی کو بتایا کہ فائر ڈپارٹمنٹ کو کل رات تقریباً 11.32 بجے اسپتال میں آگ لگنے کے واقعہ کے بارے میں کال موصول ہوئی اور اس نے فوری طور پر نو فائر ٹینڈر کو موقع پر بھیجے۔انہوں نے کہا کہ کل ملاکر 12 نوزائیدہ بچوں کو بچا لیا گیا جن میں سے چھ کی موت ہو چکی ہے اور ایک بچے کی حالت تشویشناک ہے جبکہ پانچ دیگر زیر علاج ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر آگ پر تقریباً تین چار گھنٹے کے بعد قابو پالیا گیا۔بعض اطلاعات کے مطابق آگ لگنے کی وجہ کئی آکسیجن سلنڈروں کا پھٹنا تھا۔ تاہم ابھی تک حکام نے آگ لگنے کی اصل وجہ کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے جبکہ راحت و بچاو کارروائیاں جاری ہیں۔