ممبئی5 فروری (یو این آئی ) شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان ممکنہ مفاہمت کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ دریں اثنا شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے دعوی کیا ہے کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے وزیر اعلی نہ بنائے جانے کے صدمے سے ابتک باہر نہیں آ پا رہے ہیں۔ سنجے راوت نے دعویٰ کیا کہ یہ بات انہیں خود شندے سینا کے ایک ایم ایل اے نے بتائی تھی۔
انہوں نے دریافت کیا کہ وزیراعلی دیویندر فڑنویس وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ورشا کیوں نہیں جا رہے ہیں؟ انہوں نے الزام لگایا کہ ورشا کو منہدم کرکے وہاں نیا بنگلہ بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔سنجے راوت نے کہا کہ پچھلے 2.5 سالوں کے دوران اس وقت کے وزیراعلی شندے اور فڑنویس کے درمیان اختلافات دو سمتوں میں تھے۔ اب فڑنویس اس کا بدلہ لے رہے ہیں۔ ایم ایل اے نے کہا کہ شندے دل شکستہ ہو چکے ہیں۔
سنجے راوت نے مزید کہا کہ ایم ایل اے نے انہیں بتایا کہ امت شاہ نے وعدہ کیا تھا کہ 2024 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے بعد شندے دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں گے اور ان سے انتخابات میں پیسہ خرچ کرنے کو کہا تھا لیکن نتائج کے بعد امت شاہ نے اپنا وعدہ نہیں نبھایا۔راوت نے کہا کہ ایم ایل اے نے انہیں بتایا کہ شندے کو یقین ہے کہ ان کے اور ان کے لوگوں کے فون ٹیپ کیے جا رہے ہیں اور انہیں شبہ ہے کہ دہلی کی تفتیشی ایجنسیاں ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
سنجے راوت نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے ترجمان سامنا میں اپنے ہفتہ وار کالم روک ٹھوک میں اس کا انکشاف کیا۔ راوت نے کہا کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کو بھاری اکثریت ملنے کے باوجود، ریاست آگے بڑھتی نظر نہیں آ رہی ہے، جس کی وجہ سی ایم فڑنویس اور ڈی سی ایم شندے کے درمیان دراڑ ہے۔ فڑنویس کا ماننا ہے کہ شندے ابھی تک وزیر اعلیٰ نہ بنائے جانے کے صدمے سے ٹھیک نہیں ہوئے ہیں اور ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بننے کے لیے بے چین ہیں۔
شیو سینا کے ترجمان راوت نے کہا کہ شیو سینا کے ایم ایل اے شندے نے ان سے فلائٹ میں ملاقات کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ امیت شاہ نے شندے سے کہا تھا کہ ہم آپ کی قیادت میں الیکشن لڑیں گے اور 2024 کے بعد آپ دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں گے، فکر نہ کریں۔ شاہ نے یہ وعدہ کیا تھا اور شندے سے انتخابات پر خرچ کرنے کو کہا تھا۔ شندے نے انتخابات میں بہت پیسہ لگایا، لیکن شاہ نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور شندے کو لگتا ہے کہ انہیں دھوکہ دیا گیا ہے۔
راوت نے شندے کے شیوسینا ایم ایل اے کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا۔ اس ایم ایل اے کی طرف سے دی گئی معلومات اہم ہیں۔گزشتہ سال نومبر میں شندے کے قریبی شیو سینا لیڈر نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ اگر مہایوتی نے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تو شندے ریاست کی باگ ڈور سنبھالیں گے۔ لیڈر نے کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی کی شکست کے بعد اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی تیار کرنے کے لئے کئی میٹنگیں کی گئیں۔ ان میٹنگوں میں یہ طے کیا گیا تھا کہ بی جے پی زیادہ سے زیادہ سیٹوں پر مقابلہ کرے گی، اس کے بعد شیو سینا اور این سی پی، لیکن لیڈر نے کہا تھا کہ چاہے مہایوتی کے حلقے کتنی ہی سیٹیں جیتیں، اگر مہایوتی کو واضح اکثریت مل جاتی ہے، تو شندے ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے۔