کولکتہ، 26 جولائی (یو این آئی) مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور ضلع میں نویں جماعت کے طالب علم نے کل رات خودکشی کرلی۔موصولہ اطلاعات کے مطابق اس پر آٹھویں جماعت کی طالبہ کو زبانی طور پر ہراساں کرنے کا جھوٹا الزام لگایا گیا تھا اور بعد میں اسے مارا پیٹا گیا تھا اور سرعام ذلیل کیا گیا تھا۔یہ واقعہ جمعہ کو مشرقی مدنا پور ضلع کے کونٹائی (کانٹھی) کے پچبونی علاقے میں پیش آیا۔پولیس کے مطابق نوجوان کے کمرے سے ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ ملا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ خودکشی نوٹ ہے۔ اس میں 15 سالہ طالب علم نے لکھا ہے کہ اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا، اس پر جھوٹا الزام لگایا گیا اور سرعام ذلیل کیا گیا، جس کی وجہ سے وہ یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہوا کیونکہ وہ مزید شرمندگی برداشت نہیں کر سکتا تھا۔
پچ بنی کے رہنے والے لڑکے پر جمعرات کو اسکول میں آٹھویں جماعت کی ایک طالبہ کو زبانی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، اس الزام کی اس نے تردید کی اور دعویٰ کیا کہ وہ اسے جانتا تک نہیں تھا۔اسی شام، جب وہ ایک ہم جماعت کے گھر سے واپس آرہا تھا، اسے مبینہ طور پر لڑکی کے والد، اس کے دوستوں اور کچھ رشتہ داروں نے مقامی بازار میں روکا اور اس پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے اس کے والدین کو بھی موقع پر بلایا۔ اپنی بے گناہی کو دہرانے کے باوجود انہیں مبینہ طور پر سب کے سامنے معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا۔
اسی شام سوریہ نے اپنے والدین کو بتایا کہ اس نے کوئی غلط کام نہیں کیا، لیکن انہوں نے اس کا ساتھ دینے کے بجائے اسے ڈانٹا۔ وہ جمعہ کی رات اپنے گھر میں لکڑی کے شہتیر سے لٹکا ہوا پایا گیا۔ اسے مقامی ہیلتھ سنٹر لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔لڑکے کے والد نے کہاکہ "میرے بیٹے نے بار بار کہا کہ وہ بے قصور ہے، لیکن لڑکی کے گھر والوں اور ان کے جاننے والوں نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی اور اس کی توہین کی۔ انہوں نے الزام لگایاکہ "لڑکی کا باپ میرے بیٹے کی موت کا ذمہ دار ہے۔ اس نے بازار سے لوگوں کو بلایا اور میرے بیٹے کو مارا، انہوں نے اسے ذہنی طور پر ہراساں کیا۔ میرے بیٹے نے اپنے نوٹ میں اس بارے میں لکھا ہے۔” دوسری جانب لڑکی کے اہل خانہ نے طالب علم کی خودکشی میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تھانہ کونٹائی پولیس موقع پر پہنچی اور اس سلسلے میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔ ایک سینئر پولیس افسر نے کہاکہ "غیر فطری موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے کونٹائی سب ڈویژنل ہسپتال بھیج دیا گیا ہے۔” افسر نے کہاکہ "پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد، ہم کیس کے ہر پہلو کی چھان بین کریں گے۔”