جے پور، 28 مارچ (یو این آئی) راجستھان کے چیف الیکٹورل آفیسر نوین مہاجن نے کہا کہ ہندوستان کے الیکشن کمیشن نے ملک میں انتخابی عمل کو موجودہ آئینی ڈھانچہ کی حدود میں رائج التزامات اور قوانین کے تحت زیادہ منظم، مضبوط اور شفاف بنانے کے لیے ایک مشق شروع کی ہے اور اس کے تحت انتخابی عمل کی اہم اسٹیک ہولڈر سیاسی جماعتوں سے تخلیقی بہتری کے لئے تجاویز مانگی ہیں۔مسٹر مہاجن جمعہ کو سرکاری سکریٹریٹ میں تسلیم شدہ قومی اور ریاستی سطح کی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ریاستی سطح کی میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیشن کی ہدایات پر پوری ریاست میں اسمبلی حلقہ اور ضلع کی سطح پر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگیں کی گئی ہیں۔
ان اجلاسوں میں موصول ہونے والی تمام تجاویز کمیشن کو بھیجی جائیں گی، جن پر مثبت کارروائی کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق محکمہ الیکشن نے پوری ریاست میں مقامی سطح پر سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا دور مکمل کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں 20 مارچ تک تمام اسمبلی حلقوں کی سطح پر الیکٹورل رجسٹریشن آفیسرز (ای آر او) کی صدارت میں میٹنگیں ہوئیں، جن میں سیاسی جماعتوں کے 921 نمائندوں نے شرکت کی۔ اسی طرح 25 مارچ کو تمام 33 ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز (ڈی ای اوز) کی سطح پر میٹنگز ہوئیں جن میں 182 سیاسی نمائندوں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں اہم تجاویز موصول ہوئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اجلاسوں میں بات چیت کے دوران ، مشورے موصول ہوئے ہیں جیسے ووٹر آئی ڈی کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنا ، محکمہ الیکشن کے ذریعہ بوتھ لیول ایجنٹ (بی ایل اے) کی تربیت ، خانہ بدوش کنبوں کے اراکین کے نام ووٹر کے طورپر رجسٹر کرنے کے لئے خصوصی کیمپوں کا اہتمام ، ووٹر لسٹ کی رنگین کاپیاں دستیاب کرانے اور 18 سال کی عمر مکمل کرچکے نوجوانوں کے نام ووٹر لسٹ میں شامل کرنے کے لئے آدھار شناخت کارڈ کا ڈیٹا فیچ کرنے جیسی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔