نئی دہلی (یو این آئی) سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے درج مقدمات سمیت کئی دیگر اہم معلومات اب ‘واٹس ایپ’ پر بھی دستیاب ہوں گی۔ جمعرات کو اس کا اعلان کرتے ہوئے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا ’’اس چھوٹے سے اقدام کا بہت بڑا اثر پڑے گا انہوں نے کہا "اپنے 75 ویں سال میں سپریم کورٹ نے انصاف تک رسائی کو آسان بنانے کے لیے ایک اور اقدام شروع کیا ہے اس سے ملک کے دور دراز کے علاقوں کے لوگ شہری مسائل سے متعلق مقدمات کے بارے میں باآسانی معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ ہم سب نقل مکانی کر رہے ہیں۔ ‘میگھراج کلاؤڈ 2.0’ کے لیے ہماری خدمات (یہ ایک کلاؤڈ انفراسٹرکچر ہے جسے این آئی سی نے بنایا ہے۔) اب تمام عدالتیں آن لائن ہو سکتی ہیں۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بھی واٹس ایپ کے ذریعے ضروری معلومات دستیاب کرانے کی عدالت عظمیٰ کی کوشش کو "ایک اور انقلابی” اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال میں امید افزا اصلاحات کا ایک مستقل سلسلہ دیکھا ہے۔
‘واٹس ایپ’ کو عدالت عظمیٰ کی اپنی آئی ٹی خدمات سے جوڑنے سے وکلاء اس سروس کے آغاز سے ‘بار’ کے تمام اراکین (وکلاء) کو مقدمات درج کرنے، کاز لسٹ اور دیگر معلومات کے حوالے سے خودکار پیغامات حاصل کر سکیں گے اور رجسٹری افسران اس کاز لسٹ رجسٹری کے شائع ہوتے ہی حاصل کر سکیں گے۔
مقدمات کے کامیاب طریقے پر داخل ہونے پر واٹس ایپ کے ذریعے خودکار پیغامات موصول ہوں گے۔ درج کیے گئے مقدمات میں رجسٹری کی جانب سے نشان زد کیے گئے اعتراضات کے بارے میں بھی معلومات دستیاب ہوں گی۔
عدالت عظمیٰ کے ایک اہلکار نے کہا "یہ سہولت چیف جسٹس ڈاکٹر ڈی وائی چندرچوڑ کی قیادت میں ایک اور ڈیجیٹل پہل ہے۔ یہ کاغذ کو بچانے اور ہمارے سیارے کے تحفظ میں ایک طویل سفر طے کرے گی۔”