استنبول: غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے متعلق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پوری دنیا کو سخت اور واضح پیغام دے دیا۔ استنبول میں فلسطینیوں سے یکجہتی کےلیے ریلی نکالی گئی، اس دوران ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی خطاب کیا۔ ترک صدر کا کہنا تھا کہ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے، پوری دنیا کو بتائیں گے کہ اسرائیل جنگی مجرم ہے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم تیاری کر رہے ہیں، ہم اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ اسرائیل 22 روز سے کھلے عام جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے، مغربی رہنماؤں نے اسرائیل سے جنگ بندی کرنےکا نہیں کہا۔ترک صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے مظالم کے پیچھے مرکزی مجرم مغربی طاقتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ترک عوام لیبیا اور کاراباخ میں دکھائے گئے عزم کی طرح ہی مشرق وسطیٰ میں بھی کھڑی ہوگی۔
صدر رجب طیب ایردوان نے اسرائیل کی طرف سے 3 ہفتوں سے بمباری کردہ غزہ کی پٹی میں ہونے والے المیہ کے سامنے خاموش تماشائی بننے والے مغربی ممالک سے مخاطب ہوئے کہا کہ "آپ یوکرین میں مرنے والوں کے لیے آنسو بہاتے ہیں، لیکن آپ غزہ کے بچوں کے لیے آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟”
خیال رہے کہ اسرائیل کے غزہ کو نشانہ بنانے والے حملوں پر دنیا بھر سے ردعمل سامنے آ رہا ہے۔امریکہ میں امن کے حامی یہودی گروپوں نے نیویارک کے مشہور گرینڈ سینٹرل ٹرین اسٹیشن پر قبضہ جما کر اسرائیل سے غزہ آپریشن بند کرنے کے لیے "فوری جنگ بندی” کا مطالبہ کیا۔جنگ بندی کے پیغام کے ساتھ ٹی شرٹس پہنے کارکنوں نے "آزاد فلسطین” کے نعرے لگائے۔ یہودی: "ہم اپنے نام پر (غزہ میں) نسل کشی کی اجازت نہیں دیتے۔” نعرہ لگائے گئے۔ پولیس نے احتجاج میں مداخلت کی اور کچھ مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جمع ہونے والے ایک بڑے گروپ نے فلسطینی پرچموں کے ساتھ غزہ کی حمایت کا مظاہرہ کیا اور اسرائیل مخالف نعرے لگائے۔ہالینڈ کے شہر روٹرڈیم میں بھی مظاہرین نے فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا۔کینیڈا کے شہروں ٹورنٹو اور اوٹاوا میں بھی مظاہرین نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا۔
ٹورنٹو میں اسرائیلی سفارتخانے کے قریب سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور نعرے لگائے کہ "اب غزہ کی ناکہ بندی ختم کر دو۔”
جرمنی کے شہر ایسن میں سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔اردن کے کئی شہروں بالخصوص دارالحکومت عمان میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔تیونس میں مظاہرین فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے جمع ہوئے اور غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔ اس گروپ نے تیونس میں فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا جو اسرائیل کی حمایت کرتا ہے۔انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی فلسطین کی حمایت کا مظاہرہ کیا گیا۔ امریکی سفارت خانے کے سامنے سینکڑوں افراد جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کے خلاف فلسطین کی حمایت کا پیغام دیا۔لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے شہداء اسکوائر پر سیکڑوں کی تعداد میں لیبیائی باشندے جمع ہوئے اور اسرائیلی حملوں کی زد میں آنے والی غزہ کی پٹی کی حمایت کا مظاہرہ کیا۔ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے، انہوں نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔