صادق لنجے اور عمیر ڈنڈوتی کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی،ملزمان کو جمعیۃ علماء مہا راشٹر نے قانونی مدد فراہم کرائی
بھوپال(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک ) مدھیہ پردیش اے ٹی ایس کے اہلکاروں پر جان لیوا حملہ ،فائرنگ ،دہشت گردی کاروائیوں سے متعلق سنسنی خیزکیس کا فیصلہ آج یہاں بھوپال کی خصوصی این آئی اے عدالت نے سنایا ہے جس میں چار مسلم نوجوان عرفان مچھالے ،اسماعیل ماشالکر ، ،امان اور گلریز کی جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی طویل جدوجہد کے نتیجے میں بھوپال کی خصوصی این آئی اے عدالت سے باعزت رہائی عمل میں آئی ہےجب کہ صادق لنجے اور عمیر ڈنڈوتی کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی ہے ،اس بات کی اطلاع آج یہاں حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب( صدر جمعیۃ علماء ہند)کے حکم پر ملک بھر میں ناجائز مقدمات میں پھنسائے گئے بے گناہ نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی کرنے والی نمایاں تنظیم جمعیۃ علماء مہا راشٹر کے صدر مولانا حافظ محمد ندیم صدیقی صاحب نے دی ہے ۔
مزید تفصیلات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دسمبر 2013 اور جنوری 2014 میں مدھیہ پردیش اے ٹی ایس کے اہلکاروں پر جان لیوا حملہ کرنے ،دھماکہ خیز مادہ رکھنے ملک دشمن کاروائی میں شامل ہونے سمیت کئی سنگین الزامات کے ساتھ دو مقدمے قائم کئے گئے تھے پہلا 502/2014 اور دوسرا 541/2014 جس میں سے پہلے مقدمہ کے ملزمین عدالت سے باعزت بری ہو گئے تھے ۔جب کہ دوسرے مقدمہ یعنی 541/2014 کا فیصلہ آج آیا ہے ۔واضح رہے کہ اس مقدمہ کے ملزمین بھی ستمبر 2021 میں سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں ۔
ملز مین پراس مقدمہ میں یواے پی اے کی دفعات 10،13،1،16،17،19،20،38،اور آئی پی سی کے تعزیرات ہند کی دفعہ 120 اے ۔اور 120 بی ۔ اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 25 ( 3) 27 اور دھماکہ خیز مادہ رکھنے کی دفعات 4،5،6،کے تحت مقدمہ چلایا گیا سرکاری وکیل کی طرف سے کل 33 گواہان کی گواہی لی گئی اور 151 دستاویزات لگائے گئے طویل بحث و مباحثہ کےبعد بھوپال اسپیشل این آئی اے عدالت نے جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جانب سے جن ملز مین کی پیروی کی جا رہی تھی ان میں سے چار نوجوان عرفان مچھالے ،اسماعیل ماشالکر ، ،امان اور گلریز کو تمام الزامات سے باعزت رہا کر دیا ہے ۔جب کہ دو ملز مین صادق لنجے اور عمیر ڈنڈوتی کو عمر قید کی سزاء سنائی گئی ہے۔اس کیس میں جمعیۃ علماء مہا راشٹر کی جا نب سے سینئر کریمنل لائر ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان اور ایڈوکیٹ ساجد پیروی کررہے تھے۔
عدالت کے اس فیصلہ کے تعلق سے دریافت کرنے پر ایڈووکیٹ تہور خان پٹھان نے کہا کہ قانونی نکتہ نظر سے صادق لنجے اور عمیر ڈنڈوتی پر بھی کوئی کیس نہیں بنتا ۔ہم اس سزا ءکے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے ہمیں امید ہے کہ اعلی عدالت سے ان دونوں ملز مین کو بھی انصاف ملے گا ۔عدالت کے اس فیصلہ پرحضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب صدر جمعیۃ علماء ہندنے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ثابت ہو تا ہے کہ تحقیقاتی ایجنسیاں اپنی نا کا میوں کو چھپانے کے لئے محض شک اور عناد کی بنیاد پر نو جوانوں کو گر فتار کرکے ان کی زندگیاںتباہ کرتی ہیں ایسے آفیسران کے خلاف سخت کاروائی کی ضرورت ہے تاکہ مزید نوجوانوں کی زندگیاں تباہی سے بچ سکیں۔جمعیۃ علما مہا راشٹر کے صدر مولانا ندیم صدیقی صاحب نے جمعیۃ لیگل ٹیم کو مبارکبادی پیش کی اور کہا کہ ہماری لیگل ٹیم اس کیس کی طرح دیگر کیسس میں کامیاب کوشش کر رہی ہے