کوٹھا گوڈیم(یو این آئی) چھتیس گڑھ کے سکما اور بیجاپور اضلاع کے مختلف سرحدی گاؤوں سے 16 خواتین سمیت کم از کم 64 ماؤنوازوں نے ہفتہ کے روزیہاں پولیس کے سامنے خودسپردگی کی تاکہ وہ اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ پرامن زندگی گزار سکیں۔
یہ پہلا موقع ہوگا جب ریاست میں اتنی بڑی تعداد میں ماؤنوازوں نے بیک وقت پولیس کے سامنے خودسپردگی کی۔یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) ملٹی زون-1، ایس چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ جنوری 2024 سے اب تک مختلف رینک کے 181 ماؤنوازوں نے تلنگانہ پولیس کے سامنے خودسپردگی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج خودسپردگی کرنے والے 64 ماؤنوازوں میں سے 10 پارٹی ممبران، نو ریوولیوشنری پیپلز کمیٹی (آر پی سی) ممبران، 19آر پی سی ملیشیا، 11 آر پی سی ڈنڈکارنیا آدیواسی کسان مزدور سنگٹھن (ڈی اے کے ایم ایس)/کے ایم ایس ممبران، چھ آر پی سی سی این ایم ممبران اور آٹھ آر پی سی جی آر ڈی ممبرا ن نے نکسل ازم کا راستہ ترک کرنے اور اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ پرامن زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا ہے۔خودسپردگی کرنے والے ماؤنوازوں میں جنوبی بستر ڈویژنل کمیٹی کی ایگریکلچر ٹیم کے ایریا کمیٹی ممبر مدکم جمے بھی شامل تھے۔مسٹر ریڈی نے کہا کہ خودسپردگی کرنے والے نکسلیوں میں 16 لاکھ روپے (ہر ایک کو 25,000 روپے) کی رقم تقسیم کی گئی۔