نئی دہلی (یو این آئی) سپریم کورٹ نے بدھ کے روز کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار نیوز پورٹل ‘نیوز کلک’ کے بانی پربیر پرکایستھ اور اس کے منیجر (ایچ آر) امیت چکرورتی کی درخواست پر جمعرات کے روز سماعت ہوگی جسٹس بی آر گوائی اور پرشانت کمار مشرا کی بنچ نے کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ وہ متعلقہ فائل کا معائنہ کرنا چاہتی ہے۔قبل ازیں سینئر وکلاء کپل سبل اور دیو دت کامت نے عرضی گزاروں کی طرف سے بنچ کے سامنے کہا کہ کیس میں نوٹس جاری کیا جانا چاہئے۔ دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی گرفتاری اور نظربندی کو چیلنج کرنے والی درخواست کو مسترد کیے جانے کے بعد دونوں ملزمین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے دہلی پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے خصوصی اجازت کی درخواست دائر کی ہے۔عرضی گزار پرکایستھ اور چکرورتی کو 3 اکتوبر کو چین سے رقم وصول کرنے اور اس کے حق میں پروپیگنڈہ پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں سات دنوں کے لیے دہلی پولس کی حراست میں بھیج دیا گیا۔ 10 اکتوبر کو پولس حراست ختم ہونے کے بعد انہیں عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا، جس کی مدت 20 اکتوبر کو ختم ہونے والی ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے پیر کے روز سینئر وکیل کپل سبل کی اس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر کہا تھا کہ وہ جلد ہی اس کو درج فہرست کرنے پر غور کرے گی۔مسٹر کپل سبل، نیوز کلک کے بانی ایڈیٹر-اِن-چیف پرکایستھ اور اس کے ایچ آر ہیڈ چکرورتی کی طرف سے پیش ہو کر بنچ کے سامنے عرض کیا کہ صحافی زیر حراست ہیں۔ وہ 70 سال سے زیادہ عمر کے آدمی ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی سنگل بنچ نے نظربندی کے حکم کو چیلنج کرنے والی پورکایستھ اور چکرورتی کی درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔استغاثہ کا الزام ہے کہ ملزمان نے چین نواز پروپیگنڈے کے لیے رقم وصول کی تھی۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے تفتیشی ایجنسی کی طرف سے پیش ہوکر دعویٰ کیا تھا کہ ملزم کے خلاف زیر تفتیش معاملہ ‘سنگین جرم’ کے زمرے میں آتا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ۔ جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے پیر کو سینئر وکیل کپل سبل کی اس کیس کی جلد سماعت کی درخواست پر کہا تھا کہ وہ جلد ہی اس کی فہرست بنانے پر غور کرے گی۔
نیوز کلک کے بانی-کم-ایڈیٹر-اِن-چیف پورکیاستھ اور اس کے ایچ آر ہیڈ چکرورتی کی طرف سے پیش مسٹر کپل سبل نے بنچ کے سامنے درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو صحافی زیر حراست ہیں ، وہ 70 سال سے زیادہ عمر کے شخص ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ کے جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی سنگل بنچ نے حراست کے حکم کو چیلنج کرنے والی پورکیاستھ اور چکرورتی کی طرف سے دائر درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ ملزمان نے چین نواز پروپیگنڈے کے لیے رقم وصول کی تھی۔ تفتیشی ایجنسی کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزمان کے خلاف جس معاملے کی جانچ جاری ہے، وہ ‘سنگین جرم’ کے زمرے میں آتے ہیں۔