سابق وزیر اعلیٰ کشمیر نے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو درست قرار دینے کے فیصلہ کو آئیڈیا آف انڈیا کی شکست قراردیا
سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ‘آئیڈیا آف انڈیا کی شکست’ ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ گاندھی کے ہندوستان کی بھی شکست ہے جسے جموں و کشمیر کے عوام نے پاکستان کو نظر انداز کرکے منتخب کیا تھا۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انہوں نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا اور کہا، "میں جموں و کشمیر کے لوگوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ ہمت نہ ہاریں۔ سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ سنگ میل ہے، منزل نہیں۔ ہمارے مخالفین چاہتے ہیں کہ ہم امید چھوڑ دیں لیکن ایسا نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ آرٹیکل 370 عارضی ہے، یہ ہماری نہیں بلکہ ہندوستان کے تصور کی شکست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہاں کے مسلمانوں نے جس طرح پاکستان کو نظرانداز کیا اور پنجابی، ہندی، سکھ، بدھسٹ اور گاندھیائی ہندوستان سے ہاتھ ملایا، آج یہ اس آئیڈیا آف انڈیا کی شکست ہے۔‘‘
The people of J&K are not going to lose hope or give up. Our fight for honour and dignity will continue regardless. This isn’t the end of the road for us. pic.twitter.com/liRgzK7AT7
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) December 11, 2023
محبوبہ مفتی نے کہا کہ 1947 کے بعد جب آئین بنایا گیا تو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ ملا۔لیکن 70 سال بعد ایک ایسی حکومت آئی جس نے ہمیشہ کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آئی تو آرٹیکل 370 کو ہٹا دے گی اور اس نے ایسا ہی کیا۔ یہ ہماری شکست نہیں ہے، دھوکہ انہوں نے دھوکہ دیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں ان قوتوں کو مضبوط کیا جو کہتے تھے کہ بھارت کا ساتھ دینا غلط ہے۔بتادیں کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے فیصلے کو متفقہ طور پر برقرار رکھا ہے۔ 5 اگست 2019 کو مرکزی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا۔ چار سال بعد آج سپریم کورٹ نے اس فیصلے کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضی پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔