لکھنو (یو این آئی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سپریمو مایاوتی نے منگل کو اپنے بھتیجے آکاش آنند کو ‘ناپختگی’ کا حوالہ دیتے ہوئے قومی رابطہ کار اور ان کے جانشین کے عہدے سے ہٹا دیا۔محترمہ مایاوتی نے ایکس پر پوسٹ کیا”یہ سب جانتے ہیں کہ بی ایس پی، ایک پارٹی ہونے کے ساتھ، بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کی عزت نفس اور سماجی تبدیلی کی تحریک بھی ہے اور کانشی رام جی کے لیے بھی ایک تحریک ہے اور میں نے بھی اپنی زندگی وقف کر دی، نئی نسل کو اس کی رفتار دینے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے“۔انہوں نے کہا، ‘اسی سلسلے میں دوسروں کو ترقی دیتے ہوئے آکاش آنند کو نیشنل کوآرڈی نیٹر اور میرا جانشین قرار دیا گیا، لیکن جب تک انہیں مکمل اکثریت نہیں مل جاتی، پارٹی اور تحریک کے وسیع تر مفاد میں انہیں یہ عہدہ نہیں دیا جائے گا۔ انہیںدو اہم ذمہ داریوں سے بھی الگ رکھا گیا ہے“۔
مایاوتی نے کہا، ‘ان کے والد آنند کمار پارٹی اور تحریک میں پہلے کی طرح اپنی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے، بی ایس پی کی قیادت پارٹی اور تحریک کے مفاد میں اور امبیڈکر کے کارواں کو آگے بڑھانے میں ہر طرح کی قربانی دیتی رہے گی۔قابل ذکر ہے کہ 28 اپریل کو ضلع سیتا پور میں بی ایس پی امیدوار کی حمایت میں ایک ریلی کے دوران اشتعال انگیز تقریر کرنے پر آکاش آنند کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد مایاوتی نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ گزشتہ سال 10 دسمبر کو بی ایس پی سپریمو نے اپنے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا جانشین قرار دیا تھا۔ مایاوتی نے یہ اعلان بی ایس پی کی آل انڈیا میٹنگ کے دوران لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں پر بات چیت کے دوران کیا تھا۔ میٹنگ میں قومی اور ریاستی سطح کے عہدیداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔