کلکتہ 13نومبر (یواین آئی) مغربی بنگال میں ضمنی انتخابات کیلئے پولنگ کے دوران بدامنی کے واقعات کے دوران بھاٹ پاڑہ میں کروڈ بم کےپھٹنے سے ترنمول کانگریس کا مقامی کارکن اشوک شاکی کی موت ہوگئی ہے۔یہ علاقہ نیہاٹی اسمبلی حلقہ سے متصل ہیں جہاں اس وقت ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہورہی ہے۔
اس حملے نے جاری ضمنی انتخابات میں ووٹرز کو ڈرانے دھمکانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) کے دفتر نے واقعہ کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے۔
اس واقعہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما ارجن سنگھ نے ترنمول کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ نیہاٹی اور دیگر حلقوں میں ووٹروں میں خوف پیدا کرنے کے لیے ڈرانے دھمکانے کے حربے استعمال کر رہی ہے۔جگتدل اسمبلی حلقے سےترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی سومناتھ شیام نے بیان دینے سے گریز کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ حملے کی جانچ ضروری ہے۔سی ای او کے دفتر کے مطابق سیتائی، مدارہاٹ، نیہاٹی، ہروا، مدنی پور، اور تلڈنگرا اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات میں پولنگ بڑے پیمانے پر پرامن رہی ۔الیکشن کمیشن کے مطابق، صبح 9 بجے تک 41 شکایات درج کی گئی تھیں، جن میں بی جے پی کی 16 شکایتیں تھیں۔بی جے پی اور اپوزیشن نے ترنمول کانگریس کے کارکنوں پر مختلف علاقوں بالخصوص ہڑوا، مداریہاٹ، سیتائی اور تلڈنگرا حلقوں میں ووٹر کو ڈرانے دھمکانے کا الزام لگایا ہے۔ ترنمول کانگریس نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے الزام لگایا کہ بی جے پی کارکنان کو مختلف حلقوں میںمتعدد بوتھوں پر دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑا۔اس دعوے کو ترنمول کانگریس نے انتخابات میں اپنی پوزیشن کو بدنام کرنے کی کوشش کے طور پر مسترد کر دیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے ترجمان کنال گھوش نے ان الزامات کوبے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اپوزیشن جماعتیں حکمراں پارٹی کے انتخابی امکانات کو نقصان پہنچانے کے لیے بیانیہ تیار کر رہی ہیں۔ترنمول کانگریس کے کارکنان ہیں جو مارے جا رہے ہیں، اور اپوزیشن ہم پر الزام لگا رہی ہے۔ بی جے پی اور اپوزیشن جماعتیںانتخابات کے دوران تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مداریہاٹ میں بی جے پی امیدوار راہول لوہار کی گاڑی کی مبینہ طور پر توڑ پھوڑ کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ راہل مداریہاٹ گرام پنچایت میں گئے تھے، جب انہیں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے حامیوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تو بی جے پی کارکنوں سے ملاقات کی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ ان کی کار کو روک دیا گیا تھا، اور مبینہ طور پر اس پر پتھر پھینکے گئے تھے۔ترنمول کانگریس کے حامیوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق ممبر اسمبلی منوج تیگا کو پچھلے پانچ سالوں میں اس علاقے میں نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی کوئی ترقیاتی کام ہوا ہے۔لوہار کو بھیڑ کی طرف سے گو بیک کے نعروں کا سامنا کرنا پڑا۔سیتائی، کوچ بہار میں ایک بوتھ پر اس الزام کے بعد کشیدگی پھیل گئی کہ ای وی ایم مشین کے دو بٹنوں کو ٹیپ سے ڈھانپ دیا گیا تھا۔
بی جے پی امیدوار دیپک رائے نے دعویٰ کیا کہ ہوکدہ اداباری ایس ایس کے پرائمری اسکول کے پولنگ بوتھ پر ای وی ایم کے پہلے دو بٹنوں کو ڈھانپنے والی ٹیپ ملی۔رائے نے پریزائیڈنگ افسر اور دیگر پولنگ کارکنان پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ یہ انتخابی عمل کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔اس کے بعد وہ خود بوتھ میں داخل ہوئے اور ای وی ایم سے ٹیپ نکال دی۔اس سے بوتھ کے اندر ہنگامہ ہوگیا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ رائے اور پریذائیڈنگ آفیسر کے درمیان گرما گرم تبادلہ ہوا۔
دریں اثنا انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف)، جس کا ریاستی اسمبلی میں ایک ایم ایل اے ہے اور بائیں محاذ کے حمایت یافتہ امیدوار کے طور پر ہروا سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہے، نے بھی مداخلت کی ۔ یہ دعویٰ کیا کہ ترنمول کانگریس کے کارکنان اس کے پولنگ ایجنٹوں کو بعض بوتھوں میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔
پرامن انتخابی عمل کو یقینی بنانے کے لیے سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی 108 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔بنگال کانگریس کی قیادت میں حالیہ تبدیلی کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کی قیادت میں بائیں محاذ اور کانگریس 2021 کے بعد پہلی بار ضمنی انتخابات میں الگ الگ لڑ رہے ہیں۔بائیں محاذ نے چھ میں سے پانچ نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا ہے، جس میں ایک کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ لیننسٹ امیدوار بھی شامل ہے۔کانگریس نے تمام چھ اسمبلی حلقوں میں امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔